چند ایسی غذائی اشیاء جن سے افطار میں پرہیز کرنا چاہیئے

Published On 12 April,2023 10:59 am

لاہور: (ویب ڈیسک ) رمضان المبارک میں دن بھر روزہ رکھنے اور بھوک پیاس برداشت کرنے کے بعد جب افطار کا وقت ہوتا ہے تو خواہش ہوتی ہے کہ دسترخوان پر مختلف اقسام کے لذیز پکوان اور مشروبات موجود ہوں جن سے وہ لطف اندوز ہوسکیں۔

 لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ دن بھر بھوک پیاس برداشت کرنے کے بعد جب افطار کے وقت بدپرہیزی کی جائے تو اس کے صحت پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں ، لہٰذا اب آپ جب افطار کریں تو درج ذیل چند غذائی اشیا سے اجتناب برتیں تاکہ روزے کے آپ کی صحت پر مثبت اثرات مرتب ہو سکیں۔

تلی ہوئی اشیاء کا استعمال

افطار کے دسترخوان پر پکوڑے، سموسے یا رول نہ ہوں تو افطار ادھورا سمجھا جاتا ہے اور اکثر گھروں میں خواتین رمضان کی آمد سے قبل ہی سموسے اور رول بنا کر فریز کر دیتی ہیں لیکن یہ ہماری صحت کے لیے نقصان دہ ہے کیونکہ اس میں چکنائی اور سوڈیم کی مقدار روزانہ کی تجویز کردہ مقدار سے زیادہ ہوتی ہے۔ اگر رمضان میں ان کا استعمال معمول بنا لیا جائے تو آپ ہر وقت تھکاوٹ کا شکار رہیں گے۔

کاربونیٹیڈ مشروبات

افطار میں اگر تازہ پھلوں کے رس کا استعمال کیا جائے تو بہتر ہے جبکہ پراسیسڈ اور کاربونیٹیڈ مشروبات کا استعمال صحت کو نقصان پہنچا سکتا ہے اور وزن کم کرنے کے خواہش مند افراد کو اس کے منفی نتائج کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

افطار میں کاربونیٹیڈ مشروبات کا استعمال موٹاپے اور بدہضمی کی عام وجہ ہے۔

نمک

افطار کے لئے تیار کردہ تمام اشیاء میں نمک کا کم سے کم استعمال کریں کیونکہ مختلف اقسام کے پکوان میں نمک کا استعمال روزانہ کی تجویز کردہ مقدار سے تجاوز کرسکتا ہے جس سے امراض قلب، بلڈ پریشر سمیت کئی بیماریاں جنم لیتی ہیں۔

چینی

نمک کے ساتھ ساتھ چینی یا میٹھی اشیا کا استعمال بھی کم سے کم کرنا چاہیئے کیونکہ ان میں کیلوریز زیادہ ہوتی ہیں۔ یہاں اس سے مراد صرف سوئیٹ ڈش نہیں بلکہ ہر وہ کھانا ہے جو شوگر سے بھرپور ہو، عام طور پر یہ بہت زیادہ حراروں پر مشتمل ہوتا ہے تاہم غذائیت سے خالی ہوتا ہے ایسی اشیاء کھانے کے بعد آپ کو بہت تیزی سے تھکن محسوس ہو گی۔

کیفین سے بھرپورسیال

وہ غذائی اجزاء جن میں کیفین پائی جاتی ہیں، جیسے کہ چاکلیٹ، چائے، کافی اور کولا وغیرہ، ان کا کم سے کم یا پھر اعتدال میں استعمال کرنا چاہیے کیونکہ کیفین پیشاب آور ہوتا ہے اور اس کا غیر ضروری استعمال آپ کے جسم میں نمک اور پانی کی کمی کا باعث بنتا ہے، جس سے پیاس کی شدت میں اضافہ ہوتا ہے لہذا سحری میں کیفین پر مشتمل کھانے پینے کی اشیاء سے پرہیز ضروری ہے۔

تاہم آپ افطار میں جو بھی کھائیں اسے آہستہ آہستہ کھائیں جلدی مت کریں، کیونکہ دن بھر بھوک پیاس برداشت کرنے کے بعد افطار میں جب آپ کا جسم یک دم غذا حاصل کرتا ہے تو یہ پیٹ میں ہوا پیدا کرنے کا سبب بنتا ہے جس سے گیس سمیت معدے کے دیگر امراض کی شکایت ہوسکتی ہے۔