لاہور: (ویب ڈیسک ) رمضان المبارک میں کھجور کا استعمال باقی مہینوں کی نسبت بڑھ جاتا ہے بالخصوص افطار کے وقت دستر خوان پر کھجور لازمی ہوتی ہے ، افطار کے وقت کھجور کھانا جسم کو توانائی فراہم کرتا ہے تاہم اگر سحری میں بھی کھجور کھائی جائے تو اس کے متعدد طبی فوائد حاصل ہوتے ہیں۔
ایک محتاط اندازے کے مطابق کھجور چھ ہزار قبل مسیح سے انسانی خوراک کا حصہ ہے اور اس کا ذائقہ میٹھا جبکہ کیلوریز کی مقدار بھی دوسرے خشک میوہ جات، جیسے کشمش اور انجیر کے برابر ہے۔
کھجور میں فائبر، پوٹاشیم، کاپر، مینگنیز، میگنیشیم اور وٹامن بی سِکس جیسے غذائی اجزاء پائے جاتے ہیں ، طبی لحاظ سے یہ معدے، قبض، دل و دماغ، ہڈیوں کی مضبوطی، فالج سے بچاؤ او ر بلڈ پریشر جیسے عارضے کے لیے بہت مفید ہے جسے رمضان کے دوران اگر نہار منہ سحری میں کھایا جائے تو اس کے فوائد بڑھ جاتے ہیں۔
سحری میں کھجور کھانے کے فوائد
کھجور فوری توانائی کا ایک بہت بڑا ذریعہ ہے، سحری میں کھجور کھانا دن بھر تر و تازہ رہنے کا ایک بہترین ذریعہ ہے، صبح کے وقت کھجور کھانے سے تھکاوٹ دور ہوجاتی ہے۔
اس کے علاوہ، جِلد میں نکھار آتا ہے اور ایکنی جیسے جِلدی مسائل سے بھی نجات ملتی ہے، کھجور میں فائبر کی بھرپور مقدار ہوتی ہے جو نظامِ ہضم کو بہتر کرنے اور قبض کو ختم کرنے میں معاون ہوتا ہے۔
دماغی واعصابی نظام پرمثبت اثرات
کھجور دماغی افعال کو بہتر بنانے کے لیے مشہور ہے، اس کے باقاعدہ استعمال سے ہماری دماغی صحت بہتر ہوتی ہے،کھجور میں مختلف بی وٹامنز جیسے بی 1، بی 2، بی 3 اور دیگر معتدل مقدار میں پائے جاتے ہیں جس سے روزانہ کی بنیاد پر درکار وٹامن بی حاصل کرنے میں مدد ملتی ہے۔
اس کے استعمال سے جسم کو کاربوہائیڈریٹس، پروٹین اور چکنائی سے توانائی حاصل ہوتی ہے اور بی وٹامنز ان غذائی اجزا کو میٹابولائز کرنے کا کام کرتے ہیں۔
بی وٹامنز اعصابی نظام کے صحت بخش افعال میں اہم کردار ادا کرتے ہیں ، جب جسم میں بی وٹامنز کی کمی ہوتی ہے تو ان کی وجہ سے جسمانی توانائی میں کمی، تھکاوٹ، کمزوری اور توجہ مرکوز کرنے میں مشکلات کا سامنا ہوتا ہے۔
ذیابیطس پر کنٹرول
کھجور میں قدرتی مٹھاس زیادہ ہوتی ہے اور یہ چینی کے مقابلے میں منہ میٹھا کرنے کی خواہش بھی پوری کرتی ہے، کھجور جسم میں جاکر انسولین بڑھاتی ہے جس سے ذیابطیس کا خطرہ کم ہوجاتا ہے۔
ہڈیوں کیلئے مفید
کھجور میں کیلشیم، میگنیشیم، زنک اور فاسفورس جیسے منرلز موجود ہیں، جو ہڈیوں کی صحت بہتر بنانے اور مختلف امراض سے محفوظ رکھنے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔
جوڑوں کے درد سے چھٹکارا پانے کے لیے کھجوروں کا استعمال نہایت مفید سمجھا جاتا ہے اگر کسی کی ہڈیاں کمزور ہوں یا جوڑوں میں درد ہو تو انہیں چاہیے کہ کھجوروں کو اپنی معمول کی خوراک کا حصہ بنالیں، تاہم ذیابطیس کے مریض پہلے اپنے معالج سے مشورہ کرلیں۔
امراضِ قلب سے نجات میں معاون
کھجوریں پوٹاشیم کے حصول کا بھی بہترین ذریعہ ہیں، پوٹاشیم ایک ایسا منرل ہے، جو جسم میں سیال اور الیکٹرو لائٹ میں توازن برقرار رکھنے کے لیے ضروری ہے۔ عصبی نظام، نبض اور بلڈ پریشر کو ریگولیٹ کرنے میں پوٹاشیم مدد فراہم کرتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ پوٹاشیم سے بھرپور غذا بلڈ پریشر کی سطح میں کمی لانے میں معاون ہوتی ہے، جس سے امراض قلب، ہارٹ اٹیک اور فالج کا خطرہ کم ہوتا ہے۔ کھجور کھانے سے جسم میں خراب کولیسٹرول (ایل ڈی ایل) کی سطح کم ہوسکتی ہے۔
کجھور کے باقاعدہ استعمال سے شریانوں میں رکاوٹ اور دل کی بیماریوں کے خطرات کم ہوجاتے ہیں۔ امراض قلب میں مبتلا افراد اپنے معالج کے مشورے سے کھجور کا استعمال کرسکتے ہیں۔
قبض سے نجات
کھجور غذائی فائبر سے بھرپور ہے جو صحت بخش غذا کا اہم حصہ ہوتا ہے۔ غذائی ماہرین کی جانب سے روزانہ 20سے 30گرام فائبر کو خوراک کا حصہ بنانے کا مشورہ دیا جاتا ہے، تحقیق سے ثابت ہے کہ خوراک میں غذائی فائبر کا استعمال آنتوں کے افعال درست کرتا اور قبض ہونے سے روکتا ہے۔
خوبصورت صحت مند جِلد کے لیے
جِلد کی صحت کو بہتر بنانے کے لیے وٹامن سی اور ڈی نہایت مفید سمجھے جاتے ہیں، کھجور میں یہ دونوں وٹامنز بھرپور مقدار میں پائے جاتے ہیں۔
اس کے علاوہ، کھجور اینٹی ایجنگ خصوصیات سے بھی مالا مال ہے، جو میلانن کو ایک جگہ جمع ہونے سے روکتی ہے یوں جِلد پر بڑھتی عمر کے آثار دیر سے نمودار ہوتے ہیں۔
امراضِ چشم سے حفاظت
عمر بڑھنے کے ساتھ ساتھ آنکھوں کے امراض لاحق ہونا شروع ہوجاتے ہیں، کھجور میں ایسے مرکبات موجود ہیں جن سے ان کی روک تھام میں مدد ملتی ہے، تحقیق سے پتا چلا ہے کہ کھجوریں کیراٹینوائڈز کی اقسام زیزینتھن اور لیوٹین حاصل کرنے کا اچھا ذریعہ ہیں۔
یہ آنکھوں کے ٹشوز میں ہوتی ہیں اور اینٹی آکسیڈنٹس خصوصیات سے لیس ہوتی ہیں ، زیزینتھن اور لیوٹین عمر بڑھنے کے دوران آنکھوں کے پٹھوں میں ہونے والی خرابی اور موتیا سے تحفظ فراہم کرسکتے ہیں۔
خون کی کمی دورکرنے میں معاون
جسم میں خون اور آکسیجن کی اچھی فراہمی انسان کو زیادہ جاندار اور توانا محسوس کروا سکتی ہے، کھجور آئرن کا بھرپور ذریعہ ہے، اس میں خون کی کمی اور خون کے بہاؤ کو روکنے کے لیے آئرن کی ضروری مقدارپائی جاتی ہے۔
وزن میں کمی کا سبب
کھجور چینی کا ایک صحت بخش متبادل ہے، کھجور کو وزن کم کرنے والی غذاؤں میں بھی شامل کیا جاسکتا ہے، صبح کے وقت ورزش کرنے والے افراد اگر ورزش کرنے سے قبل کھجوریں کھالیں تو چست و توانا ہوسکتے ہیں۔
کجھور اور اینٹی آکسیڈنٹس اجزاء
بیماریوں کے خلاف لڑنے میں اینٹی آکسیڈنٹس بہت اہم کردار ادا کرتے ہیں، یہ جسم کو فری ریڈیکلز کے نقصانات سے بچاتے ہیں، جس سے بیماریوں کے خطرات کم ہوتے ہیں۔
کھجور اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور ہوتی ہے، اس میں کیروٹینائڈز، فلیونائڈز، اور فینولک ایسڈ جیسے اینٹی آکسیڈینٹ پائے جاتے ہیں جو نہ صرف دل کی صحت بہتر بناتے ہیں بلکہ ذیابطیس اور جسم میں ہونے والی قدرتی سوزش کے خطرات کو بھی کم کرتے ہیں۔