کوئٹہ: (دنیا نیوز) کوئٹہ سمیت بلوچستان میں 2020 کے دوران لیویز ایریا کی بجائے پولیس کی حدود میں چھوٹے بڑے جرائم میں خاطرخواہ اضافہ ہوا، سب سے زیادہ موٹرسائیکل چھیننے اور چوری کی وارداتیں کوئٹہ میں ہوئیں ، موبائل فون اور نقدی چھینے کے بیشتر واقعات کے مقدمات ہی درج نہیں ہوسکے۔
کوئٹہ سمیت دیگر اضلاع میں جرائم کی روک تھام کی ذمہ داری شہری علاقوں میں پولیس اور دیہی علاقوں لیویز کےسپرد ہے۔ 2020 میں جرائم کی سب سے زیادہ شرح پولیس تھانوں کی حدود میں رہی۔
صوبے بھر میں موٹرسائیکل چھیننے اورچوری کی725 وارداتوں میں سے 690 سے زائد کے مقدمات کوئٹہ میں درج ہوئے جبکہ کئی واقعات ایسے ہیں جن کی ایف آئی آر درج نہیں ہو سکیں۔ صوبے میں گاڑیوں کے چھیننے اور چوری کی 92 ایف آئی آرز درج ہوئیں۔ ان حالات میں لوگ خود کو غیر محفوظ سمجتھے رہے۔
صوبے بھر کے پولیس اور لیویز تھانوں میں قتل کے 685 اور اقدام قتل کے 262 مقدمات درج ہوئے۔ اغواء اور اغواء برائے تاوان کے 290 واقعات رونما ہوئے۔
ارباب اختیار کا کہنا ہے کہ کرائم پر قابو پانے کےلئے پولیس اور لیویز کو جدید سہولیات سے آراستہ کر رہےہیں۔ 2020 میں بلوچستان کےمختلف علاقوں میں چھوٹی بڑی ڈکیتی کی 100سے زیادہ وارداتیں رپورٹ ہوئی ہیں۔