اسلام آباد: (دنیا نیوز) سال 2020 وفاقی دار الحکومت کے شہریوں کے لیے بھاری رہا، 122 افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ چوری اور راہزنی کے واقعات میں بھی نمایاں اضافہ ہوا۔ گاڑی اور موٹر سائیکل چوری کی وارداتوں پر قابو نہ پایا جا سکا۔
سال 2020 کے دوران وفاقی دارالحکومت میں 122 افراد قتل ہوئے، ڈکیتی اور راہزنی کی وارداتوں میں ہوشرباء اضافہ ہوا، شہر کے بڑے تجارتی مرکز میں تاریخ کی سب سے بڑی ڈکیتی ہوئی، چور 650 سے زائد گاڑیاں اور موٹر سائیکل لے اڑے۔
وفاقی دارالحکومت میں گزشتہ سال 8685 مقدمات درج ہوئے تو رواں سال مختلف جرائم کی درج ایف آئی آرز کی تعداد 9530 ہو گئی۔ صدر سرکل میں سب سے زیادہ 3073، رورل میں 2677، سٹی 2216 اور انڈسٹریل زون میں 1589 ایف آئی آرز ہوئیں۔ تھانہ کوہسار کی حدود سپر مارکیٹ میں ڈاکووں نے دن دیہاڑے سونے کی دکان لوٹ لی اور 4 کروڑ 58 لاکھ سونا اور 10 لاکھ سے زائد نقدی لوٹ کر فرار ہوگئے۔
وفاقی دارالحکومت میں زناء کے 503، ڈکیتی کی 11 بڑی اور راہزنی کی 278 وارداتیں ہوئیں، شہر سے 415 گاڑیاں اور 270 موٹرسائیکل بھی چوری ہوئے۔ پولیس نے چوری کی 495 وارداتیں ٹریس کرکے ملزمان کو گرفتار بھی کیا۔ رواں سال پولیس نے ناجائز اسلحہ رکھنے والوں کے خلاف 1239،جعلی چیک پر 960 اور غیر قانونی طور پر پاکستان میں مقیم 30 غیر ملکیوں کے خلاف بھی مقدمات درج کیے۔
اسلام آباد پولیس شہریوں کے تحفظ میں ناکام دکھائی دی، 2020 کے دوران اسٹریٹ کرائمز میں بھی خطرناک حد تک ا ضافہ ہوا لیکن پولیس زبانی جمع خرچ تک محدود رہی۔