اسلام آباد: (دنیا نیوز) 2020 کے دوران پارلیمان میں اہم قانون سازی ہوئی، مسلح افواج کے سربراہان کی مدت ملازمت میں توسیع، اینٹی منی لانڈرنگ اور زینب الرٹ بل منظور ہوئے۔ حکومت کو 9 بل مشترکہ اجلاس سے منظور کرانا پڑے۔
رواں سال جنوری سے دسمبر تک قومی اسمبلی کے 14 جبکہ 4 مشترکہ اجلاس ہوئے۔ قومی ا سمبلی نے 34 بل پاس منظور کیے جبکہ سینیٹ میں عددی اکثریت نہ ہونے کی وجہ سے 9 بل مشترکہ اجلاس سے منظور کروائے گئے۔
سال کے دوران حکومت کی جانب سے 39 بل جبکہ پرائیویٹ ممبر ڈے پر 6 بل پیش کیے گئے۔ ایوان نے بے نامی کمپنیوں کی تلاش، پاکستان آرمی ایکٹ ترمیمی بل، پاکستان نیوی اور ائیر فورس ترمیمی بلز اور عورتوں کو جائیداد میں حق دینے سمیت عوامی مفاد کی اہم قانون سازی کی۔
دوسری جانب ایک سال کے دوران سینیٹ کے 66 اجلاس ہوئے۔ ان اجلاسوں میں 80 بل پرائیویٹ ممبرز کی جانب سے جبکہ حکومت نے 56 بل پیش کیے۔ ان میں سے ایوان بالا نے 36 بل منظور کیے۔
حکومت کا کہنا ہے کہ ایک سال کے دوران عوامی مفاد میں بہترین قانون سازی کی تاہم اپوزیشن کا موقف ہے کہ حکومت نے ایوان میں ناکامی کے بعد تمام توجہ آرڈیننسز پر مرکوز رکھی۔