اسلام آباد: (دنیا نیوز) اطلاعات و نشریات کے وزیر چودھری فواد حسین نے حزب اختلاف پر زور دیا ہے کہ آئندہ عام انتخابات الیکٹرنک ووٹنگ کے نظام کے ذریعے کرانے کیلئے انتخابی اصلاحات کے بارے میں اپنی تجاویز پیش کریں۔
وہ اسلام آباد میں وزیراعظم عمران خان کی صدارت میں وفاقی کابینہ کے اجلاس میں کئے گئے فیصلوں کے بارے میں ذرائع ابلاغ کو بریفنگ دے رہے تھے۔ چودھری فواد حسین نے کہا کہ پارلیمانی امور کے بارے میں وزیراعظم کے مشیر ڈاکٹر بابر اعوان نے کابینہ کو انتخابی اصلاحات اور الیکٹرونک ووٹنگ مشین کے بارے میں بریفنگ دی۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم سیاسی اتفاق رائے کے ساتھ انتخابی اصلاحات کرنا چاہتے ہیں۔ وزیراعظم عمران خان نے قومی اسمبلی کے سپیکر کو اس بارے میں حزب اختلاف سے بات چیت کرنے کے بارے میں ایک خط لکھا ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ سپیکر نے خود بھی انتخابی ووٹنگ نظام کے بارے میں حزب اختلاف کے لیڈروں کو تجاویز دینے کے بارے میں ایک خط لکھا ہے۔ بدقسمتی سے اپوزیشن نے ابھی تک انتخابی اصلاحات کے بارے میں تجاویز پیش نہیں کی ہیں۔
ملک میں کورونا وائرس کی تازہ صورتحال کے بارے میں وزیر اطلاعات نے کہا کہ عاولمی وبا کے تقریباً 5 ہزار مریضوں کی حالت تشویشناک ہے جو کہ گزشتہ دو بار بلند ترین شرح کی نسبت سب سے زیادہ تعداد ہے۔
چودھری فواد حسین نے کہا کہ اگر ضرورت پڑی تو حکومت چین اور ایران سے آکسیجن کی درآمد پر بھی غور کر رہی ہے۔ صورتحال خراب ابتر ہونے پر آکسیجن کی فراہمی صنعتی شعبے سے شعبہ صحت کو منتقل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ حکومت مکمل لاک ڈاؤن لگانے سے ہر ممکن گریز کر رہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس مرتبہ عید کی پانچ چھٹیوں کا اعلان کرنے پر غور کر رہی ہے۔
بجلی کے شعبے میں گردشی قرضے کو قابو کرنے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ سابقہ حکومتوں نے ملکی ضرورت سے پچاس فیصد زیادہ بجلی پیدا کی۔ وزیراعظم نے ہدایت کی ہے کہ گردشی قرضے کا مسئلہ بجلی کے ٹیرف میں اضافے کے بغیر حل کیا جائے۔
جہانگیر ترین کے خلاف مقدمات کے حوالے سے وزیراعظم سے کچھ قانون سازوں کی ملاقات کے بارے میں چودھری فواد حسین نے کہا کہ عمران خان نے پارلیمنٹیرینز کو واضح الفاظ میں کہہ دیا ہے کہ ان کی پارٹی انصاف اور احتساب کے سفر پر اقتدار میں آئی اور وہ اپنے کسی قریبی ساتھ کو فائدہ پہنچانے کیلئے کسی بھی ایجنسی میں انکوائری پر اثر انداز نہیں ہوںگے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے سینیٹر علی ظفر کو ہدایت کی ہے کہ وہ قانون سازوں کے تحفظ کا جائزہ لینے کیلئے ایک رپورٹ مرتب کریں۔