پشاور: (دنیا نیوز) خیبرپختونخوا پولیس نے سال 2020 میں صوبہ میں امن و امان کی فضا کو برقرار رکھنے میں اہم کردار ادا کیا، قبائلی اضلاع کے 30 ہزار کے قریب خاصہ دار اور لیویز اہلکاروں کو پولیس میں ضم کیا گیا، کورونا وائرس میں بھی فرنٹ لائن پر ڈیوٹیاں سر انجام دیں۔
خیبرپختونخوا میں سال 2020 میں دہشت گردی کے واقعات میں نمایاں کمی رہی۔ پولیس فورس کو جدید آلات سے لیس لیا گیا، دہشت گردی کے خلاف اہم آپریشنز کے دوران پانچ خودکش جیکٹ بھی ناکارہ کی گئیں۔
قبائلی اضلاع کے 29 ہزار خاصہ دار اور لیویز اہلکاروں کو پولیس میں ضم کیا گیا، 10 ہزار سے اہلکاروں کو پاک فوج نے خصوصی ٹریننگ بھی دی گئی، نیشنل ایکشن پلان کے تحت صوبے بھر میں سرچ اینڈ سٹرائیک آپریشن کا سلسلہ بھی جاری رہا۔
صوبہ میں امن و امان کی فضا کو برقرار رکھنے کے لیے پولیس نے دیگر سیکورٹی اداروں کے ساتھ مشترکہ طور پر اہم کردار ادا کیا، صوبہ بھر میں 87 دستی بم ناکارہ بنائے گئے۔
خیبر پختونخوا پولیس کورونا وائرس کی پہلی لہر سمیت دوسری لہر میں بھی فرنٹ لائن پر ہے، وائرس سے اب تک پولیس کے 500 سے زائد افسران اور اہلکار متاثر جبکہ 17 افسران اور جوان شہید ہوئے ہیں۔