اسلام آباد: (دنیا نیوز) الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی کی مخصوص نشستوں کا نوٹی فکیشن جاری کر دیا ہے۔ تحریکِ انصاف 28 نشستوں کے ساتھ سب سے آگے ہے۔ گزشتہ دورِ حکومت میں قومی اسمبلی کا حصہ رہنے والی بہت سی خواتین نے اس بار بھی ایوانِ اقتدار تک پہنچنے میں کامیابی حاصل کی ہے۔
قومی اسمبلی میں خواتین کی 60 مخصوص نشستوں میں سے تحریکِ انصاف کو 28، مسلم لیگ ن کو 16، پیپلز پارٹی کو 9 اور متحدہ مجلس عمل کو 2 نشستیں ملیں۔
گرینڈ ڈیمو کریٹک الائنس، ایم کیو ایم پاکستان، ق لیگ، بی اے پی اور بی این پی کے حصے میں خواتین کی ایک ایک مخصوص نشست آئی۔
پنجاب سے قومی اسمبلی میں خواتین کی مخصوص نشتوں پر کامیابی حاصل کرنے والی خواتین میں مسلم لیگ ن کی شائستہ پرویز بھی شامل ہیں، جن کے خاوند پرویز ملک اور بیٹے علی پرویز ملک پہلے سے ایم این اے منتخب ہو کر قومی اسمبلی پہنچ چکے ہیں۔
سابق وفاقی وزیر خواجہ آصف کی اہلیہ مسرت آصف خواجہ، سابق ایم این اے، مائزہ حمید اور سابق وفاقی وزیر مریم اورنگزیب اور ان کی والدہ طاہرہ اورنگزیب بھی شامل ہیں۔
تحریکِ انصاف کی ڈاکٹر شیریں مزاری، عندلیب عباس اور پیپلز پارٹی کی رہنما حنا ربانی کھر بھی مخصوص نشست پر قومی اسمبلی کا حصہ ہوں گی۔
سندھ سے خواتین کی مخصوص نشتوں پر قومی اسمبلی پہنچے والی پی پی رہنما شازیہ مری گزشتہ دور حکومت میں بھی قومی اسمبلی کا حصہ تھیں۔ پیپلز پارٹی چھوڑ کر پی ٹی آئی اور پی ٹی آئی کے بعد ایک بار پھر پیپلز پارٹی کاحصہ بننے والی ناز بلوچ بھی اس بار قومی اسمبلی میں خواتین کی آواز بنیں گی۔
گرینڈ ڈیمو کریٹک الائنس اور فنکشنل لیگ کی رہنما نصرت سحر عباسی بھی مخصوص نشست پر قومی اسمبلی کا حصہ ہوں گی۔