صادق آباد: (دنیا نیوز) مریم نواز نے کہا ہے کہ نواز شریف کو بیٹے سے تنخواہ نہ لینے کی پاداش میں نااہل کر دیا گیا۔ پاکستان کے عوام ناانصافی کے خلاف کھڑے ہوئے اور نواز شریف کو اپنی ضد بنا لیا ہے۔ پنجاب کا موڈ بتا رہا ہے کہ اس بار لوٹوں کی دال نہیں گلے گی، اس بار الیکشن میں لوٹوں کا برا حال ہو گا۔
صادق آباد میں جلسے سے خطاب میں مریم نواز کا کہنا تھا کہ نواز شریف کو دبئی کے ویزے کی وجہ سے نکالا گیا۔ جب مشرف نے نواز شریف کو جلا وطن کیا تو انھیں کسی ملک کا ویزا تو چاہیے تھا۔
مریم نواز نے کہا کہ ایک آف شور کمپنی رکھنا نواز شریف کا جرم بن جاتا ہے۔ لاڈلے کی آف شور کمپنی پر کوئی جے آئی ٹی نہیں بنتی لیکن سابق وزیرِاعظم نواز شریف جرم کے بغیر جے آئی ٹی میں پیش ہوئے۔ ایک آف شور کمپنی رکھنا بھی نواز شریف کا جرم بن جاتا ہے تو دوسری طرف لاڈلے کی جعلسازی بھی رکاوٹ نہیں بنتی۔
ان کا کہنا تھا کہ جس نے نواز شریف کو نکالا اسے کٹہرے میں لانے کے بجائے نواز شریف سے پوچھا جا رہا ہے۔ مشرف کو پکڑنے کے بجائے سزائیں نواز شریف کو دی جا رہی ہے۔ کیوں ایسے فیصلے کرتے ہو؟
انہوں نے کہا کہ نواز شریف کیس میں عدل وانصاف کے سارے پیمانے بدل گئے، کرپشن ثابت نہ ہونا بھی ان کا قصور بن گیا۔ بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر نواز شریف کو تاحیات نااہل کر دیا گیا اور بعد ازاں صدارت بھی چھین لی گئی۔ جہانگیر ترین کی کرپشن ثابت ہونے پر نیب نہیں جاگا۔ نواز شریف 70 پیشیاں بھگت چکے لیکن ان پر آج تک کرپشن کا الزام نہیں لگا۔ ابھی مقدمے کا فیصلہ نہیں ہوا لیکن نواز شریف کو تین مرتبہ سزا سنائی جا چکی ہے۔
مریم نواز نے سوالات اٹھائے کہ این اے 120 کے نتائج کس نے تبدیل کرنے کی کوشش کی؟ سینیٹ میں ہارس ٹریڈنگ کیا نواز شریف نے کی؟ عمران اور زرداری کا گٹھ جوڑ کیا نواز شریف نے کرایا؟