لندن: (ویب ڈیسک) برطانوی ماہرین نے پھیپھڑوں کے کینسر کی تشخیص کیلئے دنیا میں پہلی بار پیشاب کے ٹیسٹ کا آسان طریقہ تیار کر لیا۔
برطانوی اخبار کے مطابق آکسفورڈ یونیورسٹی اور ارلی کینسر انسٹی ٹیوٹ کے ماہرین نے مشترکہ طور پر دنیا کا پہلا کینسر کی تشخیص کا پیشاب ٹیسٹ تیار کیا ہے، جس سے ممکنہ طور پر کئی ماہ قبل ہی موذی مرض کی تشخیص ہو سکے گی۔
اس کی آزمائش چوہوں پر کی جا چکی ہے، چوہوں پر کامیاب آزمائش کے بعد اب ماہرین مذکورہ ٹیسٹ کو انسانوں پر آزمانے کیلئے کوشاں ہیں۔
ماہرین نے مذکورہ ٹیسٹ کیلئے ایک ایسا انجکشن بھی تیار کیا ہے جو مریض کو ٹیسٹ سے قبل لگایا جائے گا جو اندر جا کر ایسے سیلز سے مادے کو خارج کر کے پیشاب کے ساتھ ملائے گا جو کہ کینسر کا سبب بنتا ہے۔
ماہرین کے مطابق مذکورہ انجکشن انسانی خلیات سے ایسے سیلز کو نشانہ بناتا ہے جو کہ خراب ہو کر کینسر کا سبب بنتے ہیں، اس لئے انجکشن لگنے کے بعد مذکورہ سیلز سے مادہ پیشاب میں شامل ہوجائے گا جو کہ پیشاب کے ذریعے خارج ہوگا۔
کینسر کا سبب بننے والے سیلز کے پیشاب کے ذریعے اخراج سے پیشاب کی رنگت بھی تبدیل ہوجائے گی اور ماہرین پیشاب کا ٹیسٹ کر کے اس مادے کی کھوج لگائیں گے جو کہ ممکنہ طور پر خراب سیلز سے نکل کر پیشاب میں شامل ہوا ہوگا۔
ماہرین کو امید ہے کہ مذکورہ ٹیسٹ سے پھیپھڑوں کے کینسر کی کئی ماہ قبل آغاز میں ہی تشخیص ہوجائے گی، جس سے مذکورہ کینسر کے مریضوں کو جلد اور بہتر علاج میسر ہوگا۔
ماہرین کے مطابق دنیا بھر میں 46 فیصد مریضوں میں پھیپھڑوں کے کینسر کی اس وقت تشخیص ہوتی ہے جب ان کا مرض آخری سٹیج پر ہوتا ہے یا پھر مرض اتنا شدید ہو چکا ہوتا ہے کہ اس کا علاج ممکن نہیں ہوتا۔
ماہرین کو توقع ہے کہ مذکورہ پیشاب کا ٹیسٹ پھیپھڑوں کے کینسر کی کئی ماہ قبل ہی تشخیص میں مددگار ثابت ہوگا۔