نیویارک : (ویب ڈیسک ) گردے ہمارے جسم کا اہم ترین اعضاء ہیں جن کا کام خون میں موجود مضر صحت مادوں کی صفائی کے بعد پورے جسم میں اس کی صحت مندانہ طریقے سے ترسیل کرنا ہے، گردوں کا صحت مند اور ان کی کارکردگی کا بہتر ہونا نہایت لازمی ہے۔
طبی ماہرین کے مطابق گُردوں کا بنیادی کام خون کی صفائی کے ساتھ ساتھ خون میں موجود نمکیات متوازن رکھنا، تیزابیت (پی ایچ) اور پانی کی مقدار کنٹرول کرنا، خون بنانے میں مدد فراہم کرنا بھی ہے، گردے کیلشیم، فاسفورس اور وٹامن ڈی کی فعالیت میں بھی اہم کردار ادا کرتے ہیں اور اگر کسی بھی سبب گُردے کمزور ہوجائیں تو گُردوں کے افعال سمیت دِل اور دیگر جسمانی اعضاء کی کارکردگی بھی متاثر ہوسکتی ہے۔
طبی ماہرین کے مطابق پاکستان میں گُردوں کے عوارض میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے، پاکستان میں چھٹے نمبر پر بڑی بیماری گردوں کا فیل ہونا ہے۔
طبی ماہرین کی جانب سے گردوں کو صحت مند رکھنے کے لیےکچھ عادات تجویز کرتے ہیں جو کہ درج ذیل ہے۔
کم مقدار میں پانی پینا
پانی کی کمی کی وجہ سے جسم میں ڈی ہائیڈریشن ہو جاتی ہے جس کی وجہ سے گردے اور مثانہ متاثر ہونے کا خدشہ بڑھ جاتا ہے، پانی کی کمی کی وجہ سے یو ٹی آئی جسے یورینری ٹریک انفیکشن کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، اس کے خطرے بھی بڑھ جاتے ہیں۔
میٹھے کا استعمال
میٹھی غذاؤں کا استعمال ناصرف وزن بڑھاتا ہے بلکہ گردوں کی کارکردگی بھی اس سے متاثر ہوتی ہے۔
غذائی ماہرین کا کہنا ہے کہ گردوں کو تندرست رکھنے کے لیے میٹھی غذاؤں سمیت میٹھے مشروبات کے استعمال سے بھی پرہیز لازم ہے۔
پروسیسڈ فوڈ
ڈبہ بند غذائیں جیسے سوپ، سبزیاں اور پھلیاں اکثر ان کی کم قیمت اور سہولت کی وجہ سے خریدی جاتی ہیں، زیادہ تر ڈبہ بند غذاؤں میں سوڈیم کی زیادہ مقدار ہوتی ہے جو گردوں کے لیے انتہائی نقصان دہ ہے ۔
نیند کی کمی
جب گردے اپنے افعال درست طریقے سے سرانجام نہیں دے پاتے تو اس کے نتیجے میں زہریلا مواد جسم سے پیشاب کے راستے خارج نہیں ہوپاتا اور خون میں موجود رہتا ہے، اس مواد کی سطح بڑھنے سے مکمل جسم میں بیماریوں کے بڑھنے اور گردوں کے فیل ہونے کے خدشات بڑھ جاتے ہیں۔
ماہرین کی جانب سے گردوں کی صحت برقرار رکھنے کے لیے وقت پر اور کم از کم 8 گھنٹے کی پرسکون، گہری نیند لینا ضروری ہے۔
زیادہ وقت بیٹھ کر گزارنا
طبی ماہرین کے مطابق صحت مند گردوں کے لیے صحت بخش غذا کے ساتھ ورزش بھی ضروری ہے، زیادہ دیر تک مستقل بیٹھے رہنے والے افراد میں بھی گردوں کے مسائل بڑھ جاتے ہیں۔
طبی ماہرین تجویز کرتے ہیں کہ ہفتے میں کم از کم 5 دن 30 سے 60 منٹ تک ورزش کریں، اگر کافی عرصے سے ورزش نہیں کررہے تو آسان ورزشوں سے آغاز کریں۔