بیت المقدس : ( ویب ڈیسک ) اسرائیلی فورسز کی جانب سے غزہ پر مسلسل تین دنوں سے جاری بمباری کے دوران 30 فلسطینی شہید جبکہ 90 زخمی ہو چکے ہیں۔
عرب خبر رساں ادارے کے مطابق فلسطینی وزارت صحت نے کہا ہے کہ اسرائیل نے منگل سے غزہ کی پٹی پر کئے جانے والے فضائی حملوں اور بمباری میں 30 فلسطینیوں کو شہید اور 90 سے زیادہ افراد کو زخمی کر دیا ہے۔
شہید ہونے والوں میں 6 بچے اور 3 خواتین کے ساتھ ساتھ فلسطینی اسلامک جہاد (پی آئی جے ) راکٹ فورس کے سربراہ اور ان کے نائب بھی شامل ہیں۔
غزہ میں فلسطینی دھڑوں کی جانب سے محصور ساحلی علاقے سے اسرائیل پر جوابی کارروائی میں راکٹ فائر کئے گئے جس کے نتیجے میں ایک اسرائیلی شہری ہلاک ہوا۔
دوسری جانب مصر کی طرف سے ثالثی کی کوششوں کے باوجود کوئی بھی فریق لڑائی روکنے کے لیے تیار نظر نہیں آیا۔
مصر نے کہا ہے کہ وہ جنگ بندی کی کوشش کر رہا ہے لیکن اب تک اس کی کوششیں بے سود ثابت ہوئی ہیں۔
مصری وزیر خارجہ سامح شکری نے صحافیوں کو بتایا کہ مصر کی جانب سے معاملات کو پرسکون کرنے اور سیاسی عمل کو دوبارہ شروع کرنے کی کوششوں کا ابھی تک کوئی نتیجہ نہیں نکلا ہے۔
برلن میں اردنی، فرانسیسی اور جرمن ہم منصبوں سے ملاقات کرتے ہوئے شکری نے امن کی حمایت کرنے والے ممالک پر زور دیا کہ وہ مداخلت کریں اور حملے بند کرائیں، اسرائیل کو یکطرفہ اقدامات کو روکنا چاہیے جن کا مقصد فلسطینی ریاست کے مستقبل کو تباہ کرنا ہے۔
اسلامی جہاد مطالبہ کر رہا ہے کہ اگر جنگ بندی کرنی ہے تو اسرائیل کو ہمارے لیڈروں کو مزید شہید نہ کرنے کا عہد کرنا چاہیے۔
منگل کو ہونے والے ابتدائی اسرائیلی فضائی حملوں میں پی آئی جے کے تین سینئر رہنما اور کم از کم 10 شہری شہید ہوئے اور ان میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل تھے۔
حماس گروپ کے میڈیا آفس کے چیئرمین سلامہ معروف نے کہا کہ حملوں میں 90 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں، پانچ عمارتیں تباہ ہوئیں اور 300 سے زائد اپارٹمنٹس کو نقصان پہنچا۔
علاوہ ازیں انسانی حقوق کی تنظیموں نے کہا ہے کہ اسرائیل نے منگل سے لوگوں اور سامان کی نقل و حرکت کے لیے کراسنگ بند کر رکھی ہے اور غزہ میں دستیاب طبی علاج تک رسائی سے بھی مریضوں کو روک رکھا ہے۔
خیال رہے کہ جنوری کے آغاز سے اب تک دونوں فریقوں کے درمیان وقفے وقفے سے جھڑپوں اور چھاپوں میں 125 سے زائد فلسطینی شہید اور 19 اسرائیلی ہلاک ہو چکے ہیں۔
اقوام متحدہ کے مطابق اگست 2022 میں اسرائیل اور اسلامی جہاد کے درمیان تین دن تک مسلح جھڑپوں کے نتیجے میں 49 فلسطینی شہید ہو گئے تھے جن میں اسلامی جہاد کے 12 ارکان اور کم از کم 19 بچے بھی شامل تھے۔