نئی دہلی: (دنیا نیوز) بھارت میں ایک روزریکارڈ کیسز سامنے آئے، 3 لاکھ 86 ہزار 925 مزید افراد متاثر ہوئے، وبا کے بعد کسی بھی ملک کے یہ اب تک سب سے زیادہ یومیہ کیسز ہیں، شمشان گھاٹ پر کام کرنے والوں کا کہنا ہے کہ ایسا منظر زندگی میں کبھی نہیں دیکھا۔
بھارت میں کورونا کے وار مزید تیز ہو گئے، مزید 3 ہزار 501 افراد لقمہ اجل بن گئے۔ مہلک وائرس سے مرنے والوں کی مجموعی تعداد 2 لاکھ 8 ہزار سے تجاوز کر گئی۔ ایک روز میں مزید 3 لاکھ 86 ہزار 925 افراد متاثر ہوئے۔ وبا کے بعد کسی بھی ملک کے یہ اب تک سب سے زیادہ یومیہ کیسز ہیں، گذشتہ کئی روز سے بھارت میں روزانہ ریکارڈ تعداد میں لوگ وائرس سے متاثر ہو رہے ہیں اور ہر آنے والے دن اس تعداد میں اضافہ ہی ہوتا چلا جا رہا ہے۔
دلی میں شمشان گھاٹ پر کام کرنے والوں کا کہنا ہے ایسا منظر زندگی میں کبھی نہیں دیکھا۔ قبرستانوں میں بھی مسلسل کام چل رہا ہے، لوگ اپنے پیاروں کو دفنانے آ رہے ہیں۔
دارالحکومت دلی میں 24 ہزار سے زائد نئے مریض سامنے آئے اور 395 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ دلی کے ہیلتھ منسٹر نے کہا ہے کہ ان کے پاس لوگوں کو لگانے کے لیے ویکسین موجود نہیں ہے۔
بھارت میں کوویڈ 19 کے مثبت آنے کی شرح کم از کم 18 فیصد ہو چکی ہے، معروف بھارتی صحافی برکھا دت کے والد کورونا وائرس میں مبتلا ہو کر چل بسے۔ برکھا دت نے اسے حکومت کی غفلت، سنگدلی اور نااہلی کا نتیجہ قرار دے دیا۔
دلی ، غازی آباد کے بعد سکھ کیمونٹی نے کانپور میں بھی آکسیجن کا لنگر کھول دیا جہاں رنگ، نسل اور مذہبی امتیاز کے بغیر وائرس سے متاثر مریضوں کو آکسیجن کی سہولت مہیا کی جا رہی ہے۔
امریکا نے سو ملین ڈالر کی امداد بھارت بھیجنے کے کام کا آغاز کر دیا، محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ امداد بھارت پہنچنے کا سلسلہ اگلے ہفتے تک جاری رہے گا۔ ادھر کورونا کی نئی قسم کا بھارتی وائرس فرانس بھی پہنچ گیا ہے۔