نئی دہلی: (دنیا نیوز) بھارت میں کورونا سے تباہی جاری ہے، ایک روز میں ریکارڈ تین لاکھ باسٹھ ہزار افراد وائرس سے متاثر ہوئے، مزید تین ہزار دو سو پچاسی لقمہ اجل بن گئے۔ کئی شہروں میں آکسیجن کا بحران پیدا ہو چکا ہے، سکھ کمیونٹی نے آکسیجن کا لنگر کھول لیا۔
بھارت میں کورونا آؤٹ آف کنٹرول، ایک روز میں ریکارڈ تین لاکھ باسٹھ ہزار مریض سامنے آئے۔ مہلک وائرس سے مزید تین ہزار دو سو پچاسی افراد کی موت ہو گئی، کئی شہروں میں اتنی لاشیں آرہی ہے کہ جلانے والے نہیں مل رہے جبکہ شمشان گھاٹ پر لکڑیاں کم پڑ گئی ہیں۔
آکسیجن سلنڈر کی قلت سے حالات مزید خراب ہو گئے، ہسپتالوں میں آکسیجن دستیاب نہیں ہے۔ لوگ بلیک مارکیٹ میں آکسیجن لینے پر مجبور ہیں۔ دوسری طرف دلی کے قریب غازی آباد میں سکھ کمیونٹی کی طرف سے گردوارے کے باہر آکسیجن بطور عطیہ دی جا رہی ہے جہاں سے ہزاروں افراد مستفید ہو چکے ہیں۔
سنگھو بارڈر پر کسانوں نے آکسیجن ٹینکر کو ہریانہ سے دلی کی طرف جانے کے لیے راستہ دیا جبکہ بھارتی پولیس نے ہائی وے پر رکاوٹیں کھڑی کر رکھی ہیں۔ کرناٹک میں ریاستی حکومت نے 14 دن کے لیے کرفیو لگا دیا، دہلی میں کورونا کے 24،149 نئے کیس سامنے آئے ہیں۔ اس کے علاوہ 381 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ دارالحکومت میں 73811 افراد کے کورونا ٹیسٹ کیے گئے، دہلی میں کورونا ٹیسٹوں کی مثبت شرح 32.72 فیصد ہے۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے بھارت میں کوروناکی صورت حال پر فوری امداد بھیجنے کا اعلان کیا ہے۔ چین کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ چین کورونا وبا کے خلاف بھارت کی مدد کرنے کے لیے تیار ہے۔ سابق آسٹریلوی کرکٹ کپتان رکی پونٹنگ نے بھی بھارت کے شہریوں سے ہمددردی کا اظہار کیا ہے۔