ٹوکیو: (دنیا نیوز) جاپان نے ملک میں کورونا وائرس کی وباء بڑھنے کے بعد ایمرجنسی نافذ کر دی ہے۔
تفصیلات کے مطابق کورونا وائرس یا کووڈ 19 کی عالمی تباہی کی لپٹ میں ہر کوئی ہے۔ جن لوگوں کو یہ نہیں لگی وہ اس کے خوف میں رہ رہے ہیں اور خوف بالکل حقیقی ہے جس سے کوئی فرار نہیں۔ وبا دنیا کے مختلف ممالک میں تیزی سے ایک انسان سے دوسرے انسان تک پھیل رہی ہے اور ہزاروں افراد زندگی کی بازی ہار گئے ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جاپان میں کورونا وائرس سے متعلق ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے، ایمر جنسی کانفاذ دارالحکومت ٹوکیو سمیت چند اور علاقوں پر ہوا ہے۔
ایمرجنسی لگانے کا اعلان کرتے ہوئے جاپانی وزیراعظم شینزو ایبے کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لئے لوگوں کے ایک دوسرے ملنے میں 70 سے 80 فیصد کمی لانی ہے۔
اُدھر ایران میں عدالتی ترجمان کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کی وبا پھوٹنے کے بعد اب تک ایران میں زہریلی شراب پینے کے بعد 600 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ مزید 3000 افراد اسی وجہ سے بیمار ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ لوگ غیر محفوظ الحکوہل پی رہے ہیں کیونکہ انہیں یہ مغالطہ ہو گیا ہے کہ ایسا کرنے سے ثو وہ اس سے محفوظ ہوسکتے ہیں۔
ترجمان نے مزید بتایا کہ متعدد افراد کو غیر قانونی طور پر الحکوہل بنانے کے جرم میں گرفتار بھی کیا گیا ہے۔ ایران میں اب تک 62500 سے زائد کورونا کے کیسز کی تصدیق ہوئی ہے تاہم وائرس کا شکار ہونے والے افراد کی یومیہ تعداد میں گذشتہ ہفتے کمی دیکھنے میں آئی ہے۔
دریں اثناء کورونا وائرس کی وبا پھیلنے اور جنوری میں پہلی موت کی خبر دینے کے بعد منگل سات اپریل کو پہلا موقع تھا جب چین میں وائرس کی وجہ سے ایک بھی ہلاکت نہیں ہوئی۔
چین کے قومی صحت کمیشن کے مطابق ملک میں صرف 32 نئے متاثرین سامنے آئے، جو کہ پیر کے مقابلے میں سات کم تھے۔ چین کی جانب سے کورونا وائرس کے کم ہوتے ہوئے اعداد و شمار پر کئی نے شکوک کا اظہار کیا ہے اور کہا کہ چین تعداد کم بتا رہا ہے۔
دوسری طرف انڈیا کے سب سے بڑے شہروں دارالحکومت نئی دہلی اور ممبئی میں تین ہسپتالوں کو اس وقت بند کرنا پڑا جب ان میں موجود سٹاف میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی۔
ممبیئی میں ووکہارٹ ہسپتال میں 50 سے زائد سٹاف ممبرز میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی جبکہ شہر کے مشہور نجی ہسپتال جسلوک ہسپتال میں دس نرسوں کے ٹیسٹ مثبت آئے۔
ادھر نئی دہلی میں مشہور سرکاری ہسپتال جو کینسر کے علاج کے لیے مشہور ہے کو اس وقت بند کرنا پڑا جب عملے کے 18 اراکین میں کووڈ 19 کی تشخیص ہوئی جن میں نرسیں اور ڈاکٹر بھی شامل تھے۔
دہلی کے سٹیٹ کینسر انسٹیٹیوٹ میں عملے کے 50 اراکین کو قرنطینہ میں رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔