نیو یارک: (ویب ڈیسک) دنیا بھر میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد بڑھنے کے بعد اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا پہلا اجلاس جمعرات کو منعقد کیا جا رہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق کونسل کے 10 غیر مستقل ارکان میں سے 9 نے مطالبہ کیا تھا کہ کورونا کے حوالے سے اجلاس منعقد کیا جائے۔ اجلاس میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بریفنگ دیں۔
یہ مطالبہ کونسل کے مستقل ارکان بالخصوص امریکا اور چین کے درمیان اس وائرس کے حوالے سے جاری تنازعات کے سلسلے میں غیر مستقل ارکان کے مایوس ہوجانے کے بعد سامنے آیا۔
سفارتکار نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست پر بتایا کہ سلامتی کونسل جمعرات کے روز ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے بند کمرے کا اجلاس منعقد کرے گی۔ اجلاس گرینچ کے وقت کے مطابق شام سات بجے شروع ہو گا۔
سفارتی ذرائع کے مطابق اجلاس میں زیر بحث آنے والے موضوعات کے حوالے سے ایجنڈے پر ابھی تک ابہام کے پردے پڑے ہوئے ہیں۔
سلامتی کونسل کے دس غیر مستقل ارکان (ویٹو کا حق نہ رکھنے والے) میں سے جن نو ممالک نے اجلاس طلب کیا ان کے نام یہ ہیں : جرمنی، بلجیم ، سٹونیا، تیونس، انڈونیشیا، ویتنام، نائیجر، ڈومینیکن ریپبلک اور ریاست سینٹ وینسینٹ و گریناڈائنز.
سلامتی کونسل کا دسواں غیر مستقل رکن جنوبی افریقا اجلاس طلب کرنے والے ممالک میں شامل نہیں ہے۔ اس کا موقف ہے کہ کورونا وائرس کے نتیجے میں جنم لینے والی وبا کا تعلق صحت اور معیشت کے بحران سے ہے جبکہ سلامتی کونسل کی ذمے داری بین الاقوامی امن اور سلامتی کا تحفظ ہے لہذا اس وبا کو زیر بحث لانا فی الوقت سلامتی کونسل کا کام نہیں ہے۔