کراچی: (دنیا نیوز) وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے سڑکوں اور دکانوں پر عوامی رش پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے صوبے میں لاک ڈاؤن مزید سخت کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
یہ فیصلہ وزیراعلی ہاؤس میں صوبائی کابینہ کے اہم مشاورتی اجلاس میں کیا گیا۔ اجلاس میں کورونا وائرس کی صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے سید مراد علی شاہ نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو لاک ڈاؤن پر مکمل عملدرآمد کرانے کی ہدایت کر دی ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے پولیس اور رینجرز کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ ہم نے لاک ڈاؤن مزید سخت کرنے کا فیصلہ کیا ہے، مجھے ابتدائی 7 روز والا لاک ڈاؤن چاہیے۔
انہوں نے حکام کو سخت ہدایت کی کہ بلاضرورت کسی کو کہیں جانے کی اجازت نہ دی جائے۔ کورونا وائرس کے اعداوشمار تشویشناک ہیں۔ عوام سے اپیل کرتا ہوں کہ گھروں پر رہیں، ایسا نہ ہو کہ بہت دیر ہو جائے۔
یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس کا پھیلاؤ: ڈاکٹرز کا وزیراعلیٰ سندھ کو لاک ڈاؤن بڑھانے کا مشورہ
ادھر تمام بڑے ہسپتالوں کے ڈاکٹرز نے کورونا وائرس کی صورتحال کے پیش نظر وزیراعلیٰ سندھ کو لاک ڈاؤن بڑھانے کا مشورہ دیدیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ڈاکٹرز نے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر صوبہ سندھ میں لاک ڈاون بڑھایا نہ گیا تو کورونا وائرس وبا سے متاثرہ مریضوں کی تعداد بہت بڑھ جائے گی جس سے پورے ملک کا ہیلتھ کیئر نظام بیٹھ جائے گا۔ خبریں ہیں کہ وزیراعلیٰ سندھ نے ڈاکٹروں کی تجویز پر مشاورت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
دوسری جانب صوبہ سندھ میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے اربوں روپے کا نقصان ہوا ہے۔ اس صورتحال کو دیکھتے ہوئے صوبائی حکومت نے مختلف طبقات کو ریلیف کیلئے آرڈیننس لانے کا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق مجوزہ آرڈیننس کے مندرجات پر غور مکمل کیا جا چکا ہے۔
اس سلسلے میں وزیراعلیٰ سندھ نے کابینہ کے سینئر ارکان سے مشاورت مکمل کر لی ہے۔ مجوزہ آرڈیننس میں مختلف سیکٹرز کیلئے محصولات کی وصولی نرم کی جائے گی۔ صوبائی محصولات کی وصولی میں رعایت بھی مجوزہ آرڈیننس میں شامل ہے۔
مشیر قانون مرتضیٰ وہاب کو فوری طور پر آرڈیننس کا ڈرافٹ تیار کرنے کا حکم دیدیا گیا ہے۔ ریلیف دینے کیلئے ٹیکسز میں تین ماہ چھوٹ دی جائے گی۔