پراگ: (ویب ڈیسک) چیک جمہوریہ میں طبی معجزہ ہوا ہے جہاں ایک مردہ خاتون نے صحت مند بچی کو جنم دیا ہے۔ خاتون تین ماہ سے کومے کی حالت میں تھی اور ڈاکٹروں کی جانب سے بچی کی پیدائش کو ’بے مثال‘ طبی معجزے کا نام دیا گیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یورپی ملک چیک جمہوریہ کے شہر برنو سے ملنے والی رپورٹوں کے مطابق مذکورہ بچی کی پیدائش یونیورسٹی کلینک میں ہوئی۔
ڈاکٹروں کی طرف سے بچی کی والدہ کے ذہنی طور پر مردہ ہونے کے باوجود مشینوں کے ذریعے جسم کے اہم اعضاء کی کارکردگی کو معمول کے مطابق رکھا ہوا تھا کہ کسی طرح اس بچی کی جان بچائی جا سکے۔
اس حوالے سے ہسپتال کے ترجمان کا کہنا ہے کہ بچی کی صحت اچھی ہے اور ٹھیک ٹھاک ہے لیکن سچ ہے کہ اس بچی کی پیدائش بہت بڑا معجزہ ہے جسکی دنیا میں مثال موجود ہی نہیں۔
یورپی ملک کے چیک جمہوریہ کے میڈیا کے مطابق بچی کی پیدائش ایک سیزیریئن آپریشن کے ذریعے گزشتہ ماہ ہوئی اور پیدائش کے وقت وزن 2.1 کلوگرام تھا۔
خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ بچی اس وقت اپنے والدا کے پاس ہے جہاں اسکی عام نومولود بچوں کی طرح دیکھ بھال کی جا رہی ہے۔ بچی کی پیدائش کے بعد ڈاکٹروں کی طرف سے والدہ کو مصنوعی طور پر زندہ رکھنے والی مشینیں بند کر دی گئی ہیں کیونکہ ذہنی طور پر مردہ ہونے کے باوجود محض اس لیے لائف سپورٹ پر رکھا گیا تھا کہ رحم مادر میں موجود بچی کی جان بچا لی جائے۔
بچی کو جنم دینے والی خاتون کی عمر 27 سال تھی اور حمل کے 16 ویں ہفتے کے دوران دماغ کی شریان پھٹ گئی تھی، خاتون کا شوہر پولیس اہلکار ہے جوچند ماہ قبل اپنی ڈیوٹی سے واپس آیا تھا تو اپنی حاملہ بیوی کو گھر کے بیڈروم میں فرش پر بے ہوش پایا تھا۔ جب خاتون کو ہسپتال پہنچایا جا رہا تھا تو دماغ میں اندرونی طور پر خون بہتے رہنے سے اس کا انتقال ہو چکا تھا۔
یاد رہے اس سے قبل بھی جنوری 2016ء میں چیک جمہوریہ کے دارالحکومت پراگ سے تقریباﹰ 200 کلومیٹر جنوب مشرق کی طرف واقع برنو شہر کے اسی یونیورسٹی کلینک میں ایک ایسا بچہ بھی پیدا ہوا تھا جسکی والدہ ٹریفک کے حادثے کے بعد کومے میں تھی لیکن بعد میں اس خاتون کو دوبارہ ہوش آ گیا تھا۔