برسلز: (دنیا نیوز) یورپی پارلیمنٹ کی کمیٹی برائے امور خارجہ میں کشمیر کی صورتحال پر بحث ہوئی، یورپی پارلیمنٹ کے ممبران نے مقبوضہ کشمیر پر بھارتی فیصلے کی مذمت کی ہے اور وادی کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا۔
دنیا نیوز کے مطابق بھارت کی تمام تر کوششوں کے باوجود یورپی پارلیمنٹ کی کمیٹی برائے خارجہ امور میں مقبوضہ جموں کشمیر کی کشیدہ صورتحال پر اِن کیمرہ اجلاس منعقد کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: یواین قراردادوں کے مطابق کشمیرکی حیثیت تسلیم کرتے ہیں: او آئی سی
اجلاس میں بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے اور ایک ماہ سے جاری کرفیو اور ذرائع ابلاغ پر لگی بندشوں کی مذمت کی گئی۔ تمام اراکین نے یورپی پارلیمنٹ کے اجلاس میں بھی مسئلہ کشمیر کے ایشو کو اٹھانے کا فیصلہ کیا۔
دوسری جانب بھارتی نژاد برطانوی رکن یورپی پارلیمنٹ نینا گِل ساری کارروائی کی مخالفت کرتی نظر آئی لیکن کسی نے ان کی ایک نہ سنی۔
کمیٹی ارکان نے وادی کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کی مذمت کرنے کے بعد ایم ای پی نے 28 روز سے جاری کرفیو پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔ تمام ارکان نے پارلیمانی سیشن میں کشمیر کا معاملہ اٹھانے پر اتفاق کیا۔
Today, the Foreign Affairs Committee of the EU Parliament held an in-camera meeting. Discussed the deteriorating peace & security as well as HR situation in IOK. MEPs condemned Indian illegal actions of 5 Aug & termed the HR situation in IOK as “Human Tragedy” #StandWithKashmir
— Pakistan in Brussels (@EmbassyPakBel) September 2, 2019
اُدھر برسلز میں پاکستانی ایمبیسی نے ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کیے جانے کے بعد یورپی پارلیمنٹ میں بحث ہوئی، میٹنگ ان کیمرہ تھی جس میں مقبوضہ وادی میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی، خطے کی صورتحال سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ممبران نے اتفاق کیا کہ بھارتی اقدامات سے کوئی بڑا انسانی المیہ سر اُٹھا سکتا ہے۔
اجلاس کی صورتحال سے آگاہ کرتے ہوئے وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر کا کہنا تھا کہ کشمیر کے حوالے سے یورپی یونین اجلاس کا پہلا سیشن تھا۔ یورپی یونین کا یہ اجلاس بہت بڑی کامیابی ہے۔ بھارت کو مذاکرات کی میز پر آنا ہو گا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ عالمی برادری کو مسئلہ کشمیر کا منصفانہ حل تلاش کرنا ہو گا۔ بہادر کشمیریوں کی دلیرانہ جدوجہد جاری ہے۔ عالمی برادری نے کشمیریوں کی آواز سننا شروع کر دی ہے۔ مسئلہ حل نہ ہوا تو بڑا انسانی المیہ جنم لے سکتا ہے۔
راجہ فاروق حیدر کا کہنا تھا کہ یورپی پارلیمنٹ نے کشمیر کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ یہ تشویش اور اجلاس ہماری بڑی کامیابی ہے۔