گوجرانوالہ: (دنیا نیوز) امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق کا کہنا ہے کہ حکومت نے کسی بھی چیز میں اپوزیشن کو اعتماد میں نہیں لیا، حکومت کرونا وائرس کو سنجیدہ نہیں لے رہی ہے۔
گوجرانوالہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سراج الحق کا کہنا تھا کہ ملک اس وقت بے شمار مسائل کا شکار ہے. سرکاری اعدادو شمار بتا رہے کہ ملک میں روزبروز کرونا وائرس بڑھ رہا ہے، حکومت نے اس بارے میں جو اقدام کئے ہیں اس کا لوگوں کو علم نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے کسی بھی چیز میں اپوزیشن کو اعتماد میں نہیں لیا، حکومت کرونا وائرس کو سنجیدہ نہیں لے رہی ہے، حکومت نے بروقت انتظامات نہیں کیے جس کی وجہ سے لوگوں میں خوف بڑھا، حکومت کرونا وائرس سے نمٹنے کی بجائے اپوزیشن سے لڑ رہی ہے، حکومت کو چاہیے کہ کرونا وائرس کے چیلنج کو قبول کرتے ہوئے اس سے نمٹنے کے لیے اقدامات کرے۔
امیر جماعت اسلامی کا کہنا ہے کہ نیب پہلے لوگوں سے تحقیقات کریں پھر گرفتاری عمل میں لائے، ہم سیاسی انتقام کے حامی نہیں ہیں، نیب ناکافی شواہد کی بنیاد پر سیاسی لوگوں کو گرفتار کر لیتی ہے۔
سینیٹر سراج الحق کا کہنا تھا کہ جب بجلی اور گیس کے بل بڑھتے ہیں تو سمجھ لیا جائے کہ حکومت چور ہے، عالمی منڈیوں میں تیل کی قیمتوں میں بے تحاشہ کمی ہوئی لیکن پاکستان میں کوئی فائدہ نہیں ہوا۔
میاں شہباز شریف کی طرف اشارہ کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن لیڈر ملک میں ہو یا نہ ہو اس سے عوام کو کوئی فائدہ نہیں ہے، حکومت کا ہاتھ عوام کی جیبوں پر اور پاوں گردن پر رکھا ہوا ہے، عام آدمی کو دو وقت کی روٹی میسر ہونی چاہیے۔
امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نے خود کئی دفعہ کہا کہ جب بجلی اور گیس مہنگی ہو حکومت چور ہوتی ہے، نیب سیاسی انتقام کے لیے استعمال ہو رہا ہے، عام آدمی کا مسئلہ اپنا نام ہے جبکہ شہزادوں اور امیروں کا اپنا مسئلہ ہے۔