کراچی: (دنیا نیوز) سندھ اسمبلی میں ایڈز کے پھیلاؤ کے خلاف قرارداد پیش کرنے کی اجازت نہ ملنے پر اپوزیشن نے ہنگامہ کھڑا کر دیا۔
تحریک انصاف کے اراکین احتجاج کرتے ہوئے سیکرٹری کے روسٹروم پر چڑھ دوڑے۔ پیپلز پارٹی کے اراکین سے ہاتھا پائی ہوتے ہوتے رہ گئی۔ ہنگامہ آرائی کے دوران سندھ جیل خانہ جات واصلاحی سہولیات کا بل کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی کا اجلاس ایک بار پھر ہنگامہ آرائی کی نذر ہو گیا ہے۔ ہنگامہ پی ٹی آئی کے رکن حلیم عادل شیخ کو ایڈز سے متعلق قرار پیش کرنے کی اجازات نہ دینے پر شروع ہوا۔
سپیکر اور وزیر صحت سندھ نے اپوزیشن اراکین کو یقین دہانی کرائی کہ انہیں ایڈز سے متعلق جواب دیا جائے گا لیکن اپوزیشن اراکین سپیکر ڈائس کے سامنے جمع ہو کر احتجاج کرتے رہے۔ اپوزیش اراکین نے واک آؤٹ کرنے کے بجائے ایوان کے فلور پر دھرنا دے دیا۔
اسی دوران پیپلز پارٹی کے مکیش کمار چاولہ نے سندھ جیل خانہ جات واصلاحی سہولیات کا بل پیش کر دیا۔ ہنگامہ اور شدید شور وشرابے میں ہی بل کو کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا۔ سپیکر نے اپوزیشن کے رویے پر افسوس کا اظہار کیا۔
اپوزیشن کی ہنگامہ آرائی کے باعث توجہ دلاؤ نوٹسز اور تحاریک التوا کارروائی کا حصہ نہیں بن سکیں۔ اپوزیشن نے سپیکر ڈائس کے سامنے دھرنا دیا تو سپیکر نے اجلاس ہفتے کی دوپہر تک ملتوی کر دیا۔