اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی کابینہ نے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو اور وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے نام ای سی ایل سے نکالنے کی منظوری دیدی ہے۔
وزیراعظم عمران خان کے زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا جس میں 17 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں بلاول بھٹو اور مراد علی شاہ کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی منظوری دے دی گئی ہے۔
وفاقی کابینہ اجلاس میں ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) پر قائم خصوصی کمیٹی کو دیگر 170 افراد کے نام سے متعلق ایف آئی اے اور نیب سے مشاورت کی ہدایت کی گئی ہے۔
خیال رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے دونوں رہنماؤں کے نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دیا تھا۔ سپریم کورٹ کی جانب سے گزشتہ روز جعلی اکاونٹس کیس کے تفصیلی فیصلہ میں کہا گیا کہ بلاول بھٹو زرداری اور وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے نام عبوری طور پر ای سی ایل سے نکال دئیے جائیں جبکہ نیب تحقیقات جاری رکھے اور شواہد ملنے پر احتساب عدالت میں ریفرنس دائر کرے۔
سپریم کورٹ کے تفصیلی فیصلے میں کہا گیا کہ جے آئی ٹی نے تسلیم کیا کہ بلاول بھٹو زرداری اور مراد علی شاہ پر الزامات کی دوبارہ تحقیق کی ضرورت ہے۔ جے آئی ٹی اپنی تحقیقات مکمل کر کے نیب کو بھجوائے جس کی روشنی میں نیب اپنی تحقیقات مکمل کرے گا۔
عدالت عالیہ نے کہا کہ تحقیقات میں بلاول بھٹو اور مراد علی شاہ کے خلاف شواہد آئیں تو نام ای سی ایل میں ڈالنے کے لیے وفاقی حکومت سے رجوع میں کوئی رکاوٹ نہیں ہو گی۔ مراد علی شاہ کا نام ای سی ایل میں رکھنے سے اُن کی نقل و حرکت میں رکاوٹ پیدا ہو گی۔
فیصلے میں کہا گیا کہ اگر دونوں رہنماؤں کے خلاف جرم بنتا ہو تو احتساب عدالت اسلام آباد میں ریفرنس دائر کیے جائیں۔ چیئرمین نیب مستند ڈی جی کو ریفرنس تیاری اور دائر کرنے کی ذمہ داری دیں جبکہ ریفرنسز کی پراسیکیوشن کے لیے بھی تجربہ کار افسران پر مشتمل ٹیم تشکیل دی جائے۔
نیب کو ہدایت کی گئی کہ وہ اپنی پندرہ روزہ تحقیقاتی رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش کرے جس کا جائزہ عملدرآمد بنچ لے گا۔ فیصلے میں کہا گیا کہ جے آئی ٹی رپورٹ کے مطابق یہ معاملہ کرپشن، منی لانڈرنگ، کمیشن، سرکاری خزانے میں بے ضابطگیوں اور اختیارات کے ناجائز استعمال کا ہے۔