اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم کے مشیر برائے احتساب بیرسٹر شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں ابھی مزید انویسٹی گیشن ہو گی، مزید شواہد مل سکتے ہیں۔
بیرسٹر شہزاد اکبر نے دنیا نیوز کے پروگرام ”دنیا کامران خان کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جے آئی ٹی فرسٹ انکوائری ہوتی ہے، سپریم کورٹ نے اس پر کوئی سوالیہ نشان نہیں اٹھایا بلکہ ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) کے معاملے پر ریمارکس دیے، عدالت کے ریمارکس اور فیصلہ آنا دو مختلف چیزیں ہیں۔
مشیر برائے احتساب کا کہنا تھا کہ عدالت عالیہ نے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا کہا ہے لیکن ان کو ابھی کلین چٹ نہیں ملی، بلاول کمپنی کے 2007ء کے بعد شیئر ہولڈر بنے تھے، نیب ان کیخلاف ایکشن لے سکتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جعلی اکاؤنٹس کیس میں ابھی مزید انویسٹی گیشن ہو گی، مزید شواہد مل سکتے ہیں۔ سپریم کورٹ نے سابق صدر آصف زرداری کے معاملے پر کوئی ریمارکس نہیں دیئے، سارا معاملہ ہی ان کے گرد گھومتا ہے، تمام کاروبار کا بینفٹ اومنی گروپ سے براہ راست فائدہ آصف زرداری کو پہنچ رہا تھا۔