لاہور: (دنیا نیوز) سال 2022 محکمہ صحت کیلئے چیلنج بنا رہا، ڈینگی ،ہیپاٹائٹس،ایڈز اور کینسر کے مریضوں میں اضافہ ہوا، ہسپتالوں میں ادویات کی قلت اور مشینری کا خراب ہونا بھی معمول رہا۔
سال 2022ء میں سرکاری ہسپتالوں میں مریضوں کی مشکلات ختم نہ ہوسکیں، ہسپتالوں میں تشخیصی ٹیسٹ مشینری خراب اور ادویات کی قلت رہی، پنجاب میں رپورٹ ہونے والے ڈینگی کیسز کی تعداد 20 ہزار رہی، ہیپاٹائٹس سی، ایڈز اورٹی بی کے مریضوں میں اضافہ ہوا، ہیپاٹائٹس کے 5 لاکھ مریض سامنے آنے سے مجموعی تعداد 1 کروڑ 5 لاکھ سے زیادہ ہو گئی۔
ٹی بی کی شرح میں ایک فیصد اضافہ ہوا، ایڈز کےمریضوں کی تعداد 70 ہزار سے زیادہ ہے، ڈینگی اورکورونا بخار کے علاج کیلئے پیناڈول سمیت دیگر ادویات دستیاب نہ ہو سکیں، کینسر اور جان بچانے والی ادویات کی بھی قلت رہی، شہریوں کو ادویات نہ ملنے سے مشکلات کا سامنا رہا، انہوں نے محکمہ صحت کے حکام سے دادرسی کا مطالبہ کیا۔
وزیرصحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ 28 لاکھ افراد صحت کارڈ استعمال کر چکے ہیں، پنجاب میں 11 مڈر اینڈ چائلڈ ہسپتال بنائے جا رہے ہیں، لاہور میں چائلڈ ہیلتھ یونیورسٹی اور فیروز پورروڈ پر ہزار بیڈز کا ہسپتال بنایا جا رہا ہے
ڈاکٹر یاسمین راشد کا مزید کہنا تھا کہ بیماریوں کی روک تھام اور حفاظتی ٹیکہ جات کی کوریج 90فیصد سے زائد رہی، 90ہزار سے زائد ڈاکٹرز، نرسز اور پیرامیڈیکل سٹاف کو بھرتی کیا گیا۔
پنجاب میں کینسر کے مریضوں کیلئے تاحال کوئی سرکاری ہسپتال نہ بن سکا ،،، مریض نجی ہسپتالوں میں علاج کے لئے دربدر ہوتے رہے۔