لندن: (ویب ڈیسک) برطانیہ میں کینسر کے باعث صرف ایک سال کی مہلت دیے جانے والے مریض نے آزمائشی ادویات کے ذریعے مکمل تندرست ہوکر سب کو حیران کر دیا۔
اس حوالے سے مانچسٹر سے تعلق رکھنے والے 51 سالہ رابرٹ گلین نے بتایا کہ کیسنر کی وجہ سے اس کے کندھے میں شدید درد تھا جس کی وجہ سے وہ ساری رات جاگتا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹرز نے انہیں کلینیکل ٹرائل میں حصہ لینے کے لیے کہا، جس کے تین مہینوں میں ہی انہیں واضح فرق محسوس ہوا اور ان آزمائشی ادویات نے ان کے کینسر کو ختم کر دیا۔
آزمائشی ادویات کےشاندار نتائج سے اب کینسر کے ہزاروں مزید مریضوں کے مکمل صحت مند ہونے کی اُمید بھی پیدا ہوگئی ہے۔
خیال رہے کہ برطانیہ میں ہر سال ایک ہزار مریض کینسر کے موذی مرض کا شکار ہوتے ہیں ۔