لندن: (ویب ڈیسک) عالمی ادارہ صحت نے یورپی ممالک کو سخت انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ کورونا کے حوالے سے اقدامات میں نرمی سے ایک ’سخت طوفان‘ آ سکتا ہے، جیسا بھارت میں دیکھا گیا ہے۔
اے ایف پی کے مطابق بھارت میں نئے کیسز اور ہلاکتوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔ جس کا الزام ماہرین ایک ارب 30 کروڑ کی آبادی والے ملک میں بڑے اجتماعات کو دے رہے ہیں۔
اس حوالے سے عالمی ادارہ صحت یورپ کے سربراہ ہنس کلوج نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ممالک کو انفیکشن کی ایسی ہی نئی لہر سے بچنے کے لیے پابندیوں میں بہت جلدی نرمی کی غلطی نہیں کرنی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ جب ذاتی حفاظتی اقدامات میں نرمی کی جا رہی ہو، جب بڑے پیمانے پر اجتماعات ہو رہے ہو، جب وائرس کے زیادہ پھیلاؤ والی قسم ہو اور ویکسینیشن کا عمل بدستور کم ہو تو یہ کسی بھی ملک میں ایک سخت طوفان پیدا کر سکتا ہے۔ اس بات کو سمجھنا بہت ضروری ہے کہ بھارت جیسی صورتحال کہی بھی پیدا ہو سکتی ہے۔
بھارت میں کورونا وائرس کی یہ نام نہاد نئی قسم پورے ملک میں پھیل رہی ہے۔ لیکن ابھی تک عالمی ادارہ صحت نے اس بات کی تصدیق نہیں کی ہے کہ یہ وائرس کی دوسری اقسام کی نسبت زیادہ پھیلتا ہے یا زیادہ مہلک ہے۔
ماہرین کے مطابق بڑے اجتماعات جیسے سپورٹس میچز یا شادیاں کیسز میں اضافے کی وجوہات میں سے ایک ہیں۔
جبکہ عالمی ادارہ صحت یورپ کے سربراہ نے یورپی ممالک کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ یورپی ممالک کو یہ بات ذہن میں رکھنی چاہیے کہ انفرادی اور اجتماعی صحت اور معاشرتی اقدامات وبا کی تشکیل میں اہم عوامل رہے ہیں۔