لاہور: (روزنامہ دنیا) کورونا کی تیزی سے بڑھتی ہوئی صورتحال کے پیش نظر، میڈیکل تنظیموں نے پنجاب حکومت سے کرفیو کی طرز پر سخت لاک ڈاؤن لگانے کا مطالبہ کر دیا۔
پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن، ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن، لیڈی ہیلتھ ورکرز ایسوسی ایشن اور پیرا میڈیکس سٹاف نے سروسز ہسپتال میں مشترکہ پریس میں مطالبات پیش کرتے ہوئے کہا کہ نجی ٹیچنگ ہسپتالوں کو کورونا کی وبا تک نیشنلائز کیا جائے، ہیلتھ کیئر کمیشن سفید ہاتھی کا کردار ادا کر رہا ہے جو نجی ہسپتالوں میں بیڈز مختص کروانے میں ناکام ہے، حکومت ہیلتھ پروفیشنلز کی طرف توجہ نہیں دے رہی، حکومت ویکسی نیشن کے عمل کو تیز کرے۔
پریس کانفرنس میں پی ایم اے لاہور کے صدر ڈاکٹر اشرف نظامی، ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر مدثر نواز اشرفی، سر پرست ڈاکٹر سلمان حسیب، لیڈی ہیلتھ ورکرز ایسوسی ایشن کی صدر رخسانہ اور پیرا میڈیکل سٹاف ایسوسی ایشن کے صدر تنویر شریک ہوئے۔
پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈاکٹر اشرف نظامی نے کہا کہ او لیول میں وفاقی حکومت نے ہٹ دھرمی دکھائی ہے، ہمارا مطالبہ ہے کہ فوری طور پر کرفیو کی طرز پر لاک ڈاؤن لگایا جائے، حکومت نجی ٹیچنگ ہسپتالوں کو نیشنلائز کرے کیونکہ گلاب دیوی ہسپتال 1500 بیڈز کا اور کورونا کے لیے صرف 15 بیڈز ہیں، پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن سفید ہاتھی بن گیا ہے جو عوام کے بھلے کی بات نہیں کر رہا۔
میڈیکل تنظیموں نے نہ صرف ایس او پیز پر سختی سے عمل درآمد کی اپیل کی بلکہ ہیلتھ ورکرز کی جلد از جلد ویکسی نیشن کا عمل مکمل کرنے کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ دنیا نے ماسک اتار دیئے ہیں مگر ہم ہیں کہ آبادی کے ایک فیصد کو ویکسین نہیں لگا سکے۔
لیڈی ہیلتھ ورکرز ایسوسی ایشن کی صدر رخسانہ انور نے کہا کہ حکومت ورکرز کے ساتھ اچھا سلوک نہیں کر رہی اگر انہیں کسی قسم کامشورہ دیا جاتا ہے تو وہ اسے انا کا مسئلہ بنا لیتے ہیں، ماہرین کی رائے ہے کہ اگر گورنمنٹ نے سختی سے عمل درآمد نہ کروایا اور عید سے قبل لاک ڈاؤن نہ لگایا تو کورونا کی چوتھی لہر کے لیے قوم تیار رہے۔