بیروت : (ویب ڈیسک ) لبنان کی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ نے اپنے سربراہ حسن نصراللہ کی شہادت کے بعد شیخ نعیم قاسم کو نیا سربراہ مقررکرلیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق لبنان کی ایرانی حمایت یافتہ تنظیم حزب اللہ نے اسرائیل کے ہاتھوں ایک ماہ میں اپنے 2 رہنماؤں کی شہادت کے بعد 60 سالہ شیخ نعیم قاسم کو نیاسربراہ مقرر کرلیا ہے۔
ایران کے نشریاتی ادارے کے مطابق حزب اللہ کی شوریٰ کونسل نے منگل کو 60 سالہ مذہبی رہنما شیخ نعیم قاسم کو گزشتہ ماہ اسرائیلی حملے میں شہید ہونے والے حسن نصر اللہ کی جگہ اپنا نیا سربراہ مقرر کیا، شیخ نعیم قاسم اس سے قبل حزب اللہ کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل کے فرائض انجام دے رہے تھے۔
حزب اللہ کی سربراہی کیلئے نامزد رہنما ہاشم صفی الدین اسرائیلی حملے میں شہید ہو گئے تھے، اسرائیلی فوج نے حزب اللہ کے قائم مقام سربراہ ہاشم صفی الدین کو شہید کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔
اسرائیلی فوج کا کہنا تھا کہ ہاشم صفی الدین کو 3 ہفتے پہلے بیروت پر حملے میں نشانہ بنایا گیا تھا، ہاشم صفی الدین حزب اللہ کے سابق سربراہ حسن نصراللہ کے کزن تھے۔
دوسری جانب عرب ٹی وی کا کہنا ہے کہ لبنان کی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ کی سربراہی کے لیے نامزد رہنما ہاشم صفی الدین اسرائیلی بمباری میں نہیں بلکہ دم گھٹنے سے شہید ہوئے۔
ہاشم صفی الدین نے بیروت کےجنوبی ٹاؤن ضاحیہ میں بنکر میں پناہ لی ہوئی تھی، اسرائیلی جنگی طیاروں نے یکم اکتوبر کو بنکر پر قائم عمارت پر لگاتار بمباری کی تھی ، وہ بمباری کے 3 دن بعد دم گھٹنے سے شہید ہوئے۔
شیخ نعیم قاسم کون ہیں؟
میڈیا رپورٹ کے مطابق شیخ نعیم قاسم کا حزب اللہ کے سینئر اور تجربہ کار رہنماؤں میں کیا جاتا ہے، وہ جنوبی لبنان کے قصبے کفر فلا میں پیدا ہوئے اور لبنان یونیورسٹی سے کیمیا کی تعلیم حاصل کرنے کے بعد طویل عرصے تدریس کے شعبے سے وابستہ رہے ، ساتھ ساتھ انہوں نے مذہبی تعلیم کے حصول کا سلسلہ بھی جاری رکھا اور مسلمان طلبہ کیلئے یونین سازی کا بھی حصہ رہے ۔
1970 میں وہ امام موسیٰ صدر کی ’امل تحریک‘ کا حصہ بنے تاہم لبنانی نوجوان کی سیاسی سوچ میں تبدیلی کا محرک بننے والے انقلاب ایران کے بعد وہ 1979 میں امل تحریک سے علیحدہ ہوگئے۔
1982 میں اسرائیلی مظالم کےخلاف حزب اللہ کا قیام عمل میں آیا تو وہ اس کا حصہ بن گئے، 1991 سے وہ تنظیم کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل کے فرائض انجام دیتے رہے ، انہوں نے حسن نصر اللہ سے قبل عباس موسوی کے نائب کے فرائض بھی انجام دیے تھے جو کہ 1992 میں اسرائیلی ہیلی کاپٹر کے حملے میں شہید ہوگئے تھے۔
یاد رہے کہ حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ گزشتہ ماہ 27 ستمبر کو لبنان کے دارالحکومت بیروت میں ایک عمارت پر کیے گئے اسرائیلی فضائی حملے میں اپنی بیٹی زینب نصر اللہ اور کئی ساتھیوں سمیت شہید ہوگئے تھے۔
حزب اللہ کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے خلاف غزہ، فلسطین کی حمایت میں جنگ جاری رہے گی، لبنان اور اس کے قابل قدر عوام کے دفاع میں اسرائیل کے خلاف جنگ جاری رہے گی۔