اسرائیل نے اقوام متحدہ کی امدادی ایجنسی انروا پرپابندی لگا دی

Published On 29 October,2024 09:01 am

تل ابیب : (ویب ڈیسک ) اسرائیلی قانون سازوں نے غزہ میں امداد فراہم کرنیوالی اقوام متحدہ کی مرکزی ایجنسی انروا (یو این آر ڈبلیو اے) پر پابندی کا بل منظور کرلیا ہے ۔

خبر رساں ایجنسی کے مطابق ان قوانین میں اقوامِ متحدہ کی ایجنسی کو اسرائیلی سرزمین سے اپنا کام جاری رکھنے سے روکا گیا ہے اور اسے دہشت گرد تنظیم قرار دیتے ہوئے اس کے ساتھ سفارتی تعلقات ختم کرنے کا عندیہ دیا گیا ہے۔

مذکورہ قوانین سے اسرائیل اور اقوامِ متحدہ کے درمیان طویل عرصے سے کشیدہ تعلقات میں مزید سنگینی کا اشارہ ملتا ہے۔

اس قانون سازی سے غزہ میں امداد کی تقسیم کے عمل کو ایسے وقت میں متاثر ہونے کا خطرہ ہے جب اسرائیل پر غزہ میں امداد کی رسائی بڑھانے کے لیے امریکی دباؤ میں اضافہ ہو رہا ہے۔

اس حوالے سے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ انروا کے عملے کو اسرائیل کے خلاف دہشتگرد سرگرمیوں پر جوابدہ ہونا چاہیے،  غزہ میں ابھی اور مستقبل میں پائیدارانسانی امداد دستیاب رہےگی ، اسرائیل کو 48 گھنٹے کے جنگ بندی کے بدلے 4 یرغمالیوں کی رہائی کی تجویز نہیں ملی۔

اسرائیل کی جانب سے اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے انروا پر پا بندی پر امریکا کی جانب سے اظہار تشویش کیا گیا ہے جبکہ برطانیہ نے بھی اسرائیلی پابندی کو غلط قرار دے دیا۔

آئرلینڈ کی حکومت نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کی جانب سے غزہ کی پٹی میں انروا ایجنسی کو کام سے روکنے کی مذمت کرے اور اس اقدام کے خلاف کھڑی ہو جائے۔

آئرلینڈ کی حکومت نے سپین، ناروے اور سلووینیا کے ساتھ ایک مشترکہ بیان بھی جاری کیا ، اس بیان میں اسرائیلی پارلیمنٹ میں اس رائے شماری کی مذمت کی گئی ہے جس کے تحت اسرائیل کے زیر قبضہ اراضی میں انروا ایجنسی کے کام کرنے پر پابندی ہو گی۔