غزہ : (ویب ڈیسک ) اسرائیلی فوج کے ایک ترجمان نے کہا ہے کہ اسرائیل نے شمالی غزہ کی پٹی میں بیت لاہیا کے علاقے کو "خطرناک جنگی زون" قرار دیتے ہوئے نئے انخلاء کا حکم دیا ہے۔
قطری نشریاتی میڈیا کے مطابق یہ بات ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب وہاں کے رہائشیوں نے کہا کہ منگل کے روز اسرائیل نے غزہ کی پٹی میں اپنے حملوں کو تیز کر دیا ہے۔
گزشتہ روز چند ہفتوں میں سب سے زیادہ بمباری کی کارروائیوں میں پٹی کے شمال میں بمباری کی، جہاں سے اسرائیلی فوج نے پہلے اپنی افواج کو ہٹا لیا تھا۔
وسطی اور جنوبی علاقوں میں فضائی حملوں اور ٹینکوں کی گولہ باری کی بھی اطلاعات ہیں، جس میں رہائشیوں کا کہنا ہے کہ تقریباً مسلسل گولہ باری ہو رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں :سعودی عرب کی غزہ پراسرائیلی قابض ریاست کے جنگی جرائم کی شدید مذمت
رہائشیوں اور حماس کے میڈیا کا کہنا ہے کہ فوج کے ٹینک گزشتہ رات غزہ کی پٹی کے شمالی کنارے پر بیت حانون کے مشرق میں ایک بار پھر گھس آئے لیکن شہر میں زیادہ دیر نہیں رکے، انہوں نے فائرنگ میں سکولوں کو نشانہ بنایا جہاں بے گھر افراد وہاں پناہ لیے ہوئے تھے۔
دوسری جانب امریکی سینیٹ نے اسرائیل، یوکرین اور تائیوان کے فوجی امداد کیلئے مجموعی طور پر 95 ارب ڈالرز کے امدادی پیکج کی منظوری دے دی ہے ، جس میں اسرائیل کے لیے 26 ارب ڈالرز بھی شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:امریکی سینیٹ کی اسرائیل کیلئے 26 ارب ڈالرز امدادی پیکیج کی منظوری
واضح رہے کہ غزہ میں 7اکتوبر سے جاری اسرائیلی بربریت کے نتیجے میں اب تک شہید ہونیوالوں کی تعداد 34 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے جبکہ 77ہزار سے زائد زخمی ہوئے ہیں جن میں زیادہ تر بچے اور خواتین شامل ہیں۔