لاہور: (ویب ڈیسک) یہ بات حیران کن ہے کہ دنیا بھر میں الیکشنز میں نیلی سیاہی کا استعمال کیا جاتاہے، تاہم اس کے استعمال کی کچھ وجوہات ہیں۔
الیکشن میں ووٹر کو اپنا ووٹ دینے سے پہلے ایک پراسیس سے گزرنا پڑتا ہے۔ اس پراسیس میں اس گہری سیاہی سے انگوٹھے کی پشت پر ایک لکیر لگائی جاتی ہے اس سیاہی کی تاریخ اتنی ہی پرانی ہے جتنی جمہوریت کی۔
تاریخی اعتبار سے دیکھا جائے تو پہلی بار ہوئے الیکشنز کے دوران کئی مسائل کا سامنا کرنا پڑا، جیسے کہ ڈپلیکیسی یعنی ایک ہی ووٹر اپنی پسندیدہ پارٹی کے لئے بار بار ووٹ کرنے کی کوشش کرے۔
آئیڈنٹٹی تھیفٹ بھی ایک ڈر رہا۔ اس کو روکنے کے لئے نہ مٹنے والی سیاہی کی دریافت کی۔
سلور نائٹریٹ عنصر
یہ کاغذ پر لکھنے کے لئے استعمال ہونے والی عام سیاہی نہیں ہے۔ اس میں سلور نائٹریٹ نامی عنصر ہوتا ہے جو اسکن پر لگتے ہی اسکن پر موجود سالٹ سے لگ کرایک دم پختہ ہو جاتا ہے۔ یہ سیاہی کہیں بھی نہیں بلکہ بلکہ خاص طور پر کیوٹیکل پر لگائی جاتی ہے۔
کیوٹیکل یعنی ناخن کے نچلے حصے کو اسکن سے جوڑنے والا حصہ۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ یہاں جمنے پر اسے نکالنا ناممکن ہو جاتا ہے۔
سیاہی نیلی ہی کیوں؟
سیاہی میں ڈالا گیا سلور نائٹریٹ پانی میں گھلنے والا ہوتا ہے۔ سیاہی کا رنگ نیلا ہو تو یہ سلور اور نائٹریٹ پانی میں ملنے کے بعد اسکن پر کالا سا نشان چھوڑتی ہے۔ اسکن پر لگنے کے بعد سلور نائٹریٹ، سلور کلورائڈ ( انگلی پر موجود سالٹ کے ساتھ) مل کر ری ایکٹ کرتا ہے۔ اس کے بعد یہ اسکن پر جم جاتی ہے۔ اس نشان کو پانی، الکحل، نیل پالش ریموور یا بلیچ سے نہیں ہٹایا جا سکتا۔ یہ نشان تب مٹتا ہے جب پرانے اسکن سیلس کو نئے سیلز ریپلیس کر دیتے ہیں۔