لاہور: (دنیا نیوز) وزیر خارجہ شاہ محمودقریشی نے بھارتی پائلٹ کی رہائی کے بعد دنیا نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اپنی سرحدوں کی حفاظت کرناجانتاہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان بھارتی پائلٹ کو باعزت طریقےسے رکھا گیا، بھارت میں بہت سے لوگ ہیں جو امن چاہتے ہیں، بھارت کو کہا کہ شواہد دیں ہم تحقیقات کریں گے۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاک فضائیہ کےپائلٹ حسن صدیقی کوخراج تحسین پیش کرتاہوں، پاکستان اپنی سرحدوں کی حفاظت کرناجانتاہے، بھارت نے جارحیت کی تودفاع کا پوراحق رکھتےہیں، آج پاکستان کاپوری دنیامیں سرفخر سے بلند ہوا، افواج پاکستان کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔
وزیر خارجہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان پر امن ملک ہے، روس نے ثالثی کا کردار ادا کرنے کی پیشکش کی، روسی ہم منصب کیساتھ ٹیلی فونک گفتگو ہوئی۔
بھارتی ایئر فورس کے گرفتار پائلٹ ابھی نندن کو سخت سیکیورٹی حصار میں واہگہ بارڈر کے راستے بھارتی حکام کے حوالے کردیا گیا۔
گرفتار بھارتی پائلٹ کے ہمراہ بھارتی سفارت خانے کے عملے کے اہلکار بھی موجود تھے۔ اس موقع پر انتہائی سخت سیکیورٹی اقدامات کیے گئے جب کہ جلو موڑ سے واہگہ بارڈر تک مختلف مقامات پر سیکیورٹی اہلکار تعینات تھے۔
سفارتی ذرائع کے مطابق انڈین ونگ کمانڈر ابھی نندن کی رہائی اور روانگی سے متعلق بھارتی ہائی کمیشن کا عملہ اور ایئر اتاشی گروپ کیپٹن جے ٹی کریاں سفری دستاویزات کے ساتھ لاہور میں موجود رہے۔
یاد رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے گزشتہ روز پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے خطے میں دیرپا قیام امن کیلئے بھارتی پائلٹ ابھی نندن کو بھارت کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
بھارتی فضائیہ کے پائلٹ ابھی نندن کو گزشتہ ماہ 27 فروری کو پاکستان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے پر حراست میں لیا گیا تھا۔ پاکستانی فضائیہ نے پہلے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے پار اہداف کو نشانہ بنایا، پھر پاکستانی حدود میں داخل ہونے والے دو انڈین طیارے مار گرائے جبکہ ایک پائلٹ ابھی نندن کو حراست میں لیا گیا تھا۔
اپنے وطن روانگی سے قبل بھارتی پائلٹ ابھینندن نے پاکستانی حکام سے الوداعی ملاقات کی اور کہا کہ مجھ سے پاکستان نے بہت اچھا سلوک برتا۔ میں مانتا ہوں کشیدگی کم ہونی چاہیے، یہاں یہ بات محسوس کی کہ پاکستان امن پسند ملک ہے، پاکستان سے امن کی سوچ کو لے کر بھارت جا رہا ہوں۔