ٹوکیو : ( ویب ڈیسک ) جاپان کی فوج اگلے مالی سال ٹیکنالوجی کو اپنانے کے لیے ایلون مسک کی سٹار لنک سیٹلائٹ انٹرنیٹ سروس کی جانچ کر رہی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جاپانی وزارت دفاع کے پاس پہلے سے ہی جیو سٹیشنری مدار میں مواصلاتی سیٹلائٹس تک رسائی ہے لیکن مسک کے سپیس ایکس کے ذریعے چلنے والی سٹار لنک ٹیکنالوجی کے استعمال سے زمین کے نچلے مدار میں سیٹلائٹس کا ایک برج شامل ہو جائے گا۔
رپورٹس کے مطابق دنیا بھر کے ممالک تنازعات کی صورت میں مواصلات یا سیٹلائٹ پر حملوں کے خطرے کے خلاف لچک پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
جاپان کی سیلف ڈیفنس فورسز مارچ سے سٹار لنک کا تجربہ کر رہی ہیں اور اس نظام کو تقریباً 10 مقامات پر اور تربیت میں تعینات کیا گیا ہے۔
یوکرین کی جانب سے سٹار لنک ٹیکنالوجی کو میدان جنگ میں تعینات کیا جا رہا ہے اور روس خطے میں اس کے استعمال کو روکنے کی کوشش کر رہا ہے۔
مسک نے اکتوبر میں کہا تھا کہ SpaceX یوکرین میں سٹار لنک کے استعمال کے لیے غیر معینہ مدت تک فنڈز فراہم کرنے کا متحمل نہیں ہو سکتا۔
امریکی محکمہ دفاع نے اس ماہ کہا کہ انہوں نے وہاں Starlink خدمات فراہم کرنے کا معاہدہ کیا ہے۔