منتشر امت کا احیاء وقت کی اہم ترین پکار

Published On 28 April,2025 12:25 pm

لاہور: (ویب ڈیسک) غزہ سے کشمیر تک، بغداد سے ڈھاکہ تک، مسلمانوں کی تکالیف کوئی الگ تھلگ سانحہ نہیں بلکہ ایک عالمی منصوبہ بندی کی شکل اختیار کر چکی ہے جو خاموش آنسوؤں کی نہیں متحدہ بیداری اور جراتمندانہ اقدام کی متقاضی ہے۔

کشمیر میں بھارتی بوٹوں اور فلسطین میں اسرائیلی بندوقوں کے نیچے مسلمانوں کی سرزمین نام، چہرے، مستقبل کھو دیتی ہے کیونکہ بکھرے ہوئے ہاتھ ایک ٹوٹی ہوئی قوم کی زخمی روح کو ڈھال نہیں سکتے۔

دمشق اور بغداد جیسے قدیم مسلم دارالحکومت بموں اور دھوکہ دہی کی زد میں گھر گئے ہیں جبکہ ایک منقسم امت غیر ملکی عزائم کے لیے اپنی شان و شوکت کو نیلام ہوتے دیکھ رہی ہے۔

نئی تجارتی گزرگاہوں میں جان بوجھ کر مسلم زمینوں کو نظرانداز کیا جا رہا ہے، وسائل سے مالا مال ساحل اور دیگر کو الگ تھلگ قبروں میں تبدیل کیا جا رہا ہے جو یہ ثابت کررہا ہے کہ خوشحالی طاقت کی اطاعت کرتی ہے اور تفرقہ معاشی نابودی کو یقینی بناتا ہے۔

بنگلہ دیش میں اسلامی تشخص مٹ رہا ہے کیونکہ بھارتی اثرورسوخ تاریخ کو نئے سرے سے لکھ رہا ہے، یہ دکھاتا ہے کہ اقتصادی خودمختاری کے بغیر مسلم شناخت غیر ملکی بیانیے کی قید بن جاتی ہے۔

روہنگیا جو بے وطن اور شکار ہیں چیخ چیخ کر کہتے ہیں کہ صرف ہمدردی اور دعا کافی نہیں، جب تک مسلم طاقت متحد نہ ہو یہ آوازیں عالمی سیاست کے طوفانوں میں گم ہو جائیں گی۔

خلیجی شہروں میں ہندوتوا نیٹ ورکس خاموشی سے مسلم دولت کو مسلمانوں کے مستقبل کے خلاف ہتھیار بنا رہے ہیں کیونکہ خاموش دراندازی وہاں جیتتی ہے جہاں افواج ناکام ہو جاتی ہیں۔

یورپ کی سڑکوں اور عدالتوں میں حجاب پر پابندی، مساجد کو آگ لگانا اور مسلم ناموں کا پروفائل بنانا یہ سب بتاتے ہیں کہ غیر متحد مسلمان تارکین وطن آسان شکار ہیں۔

بھارت اور اسرائیل کا تیار کردہ میڈیا مسلمانوں کے خلاف الفاظ کو ہتھیار بناتا ہے، مزاحمت کو دہشتگردی کے طور پر پیش کرتا ہے اور یوں مسلم وقار کو جھوٹے بیانیوں کے پیچھے خاموشی سے زخمی کرتا ہے۔

اقوام متحدہ کے اجلاسوں اور آئی ایم ایف کی میزوں پر مسلم شکایات گونجتی تو ہیں مگر سنی نہیں جاتیں کیونکہ کمزور، منتشر ریاستیں عالمی طاقت کے بند دروازے نہیں کھول سکتیں۔

جب مسلم زبانیں ممنوع، مساجد بند اور ورثہ مٹایا جاتا ہے تو اسلام کو جنگ سے نہیں بلکہ دھیرے دھیرے روح کے گلا گھونٹنے سے ختم کیا جاتا ہے۔