اسلام آباد: (دنیانیوز) وزیراعظم کے معاون خصوصی عطا تارڑ کا کہنا ہے کہ پارلیمان ایک سپریم ادارہ ہے اور پارلیمان کے اختیار پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہونا چاہیے۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی عطا تارڑ نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ قانون سازی پارلیمان کا اختیار ہے اور سب کو عدل و انصاف ہوتا ہوا نظر آنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ بنچ کی تشکیل پسند ناپسند کی بنیاد پر کی گئی ہے، ہم 2ہفتے سے فل کورٹ کی استدعا کررہے ہیں، تحریک انصاف کے لوگوں کے ساتھ روابط ہیں، بنچ کی تشکیل میں فل کورٹ کیوں نہیں بن سکتا؟ ایک تقسیم شدہ سپریم کورٹ میں اختلافات ہیں، 8رکنی بنچ کی تشکیل اس ہی طرح کی گئی جیسے 6رکنی بنچ کی گئی تھی، قانون ابھی بنا ہی نہیں اور سماعت کیلئے مقرر کردیا گیا ، یہ قابل قبول نہیں ہوگا کہ توہین پارلیمان کیا جائے۔
عطا تارڑ نے کہا کہ کل پاکستان بار کونسل نے ہڑتال کااعلان کیا، تقسیم شدہ ادارہ تنازعات کو ہوا دے رہا ہے، فواد چودھری کے بھائی فیصل چودھری پیغام رسانی کر رہے ہیں، ایک شخص کیلئے اوپر سے نیچے تک سہولت کاری ہورہی ہے، آج بھی اسے ویڈیولنک سے پیشی کی سہولت فراہم کی گئی، ایسی ڈکٹیٹر شپ زندگی میں نہیں دیکھی۔
معاون خصوصی کا مزید کہنا تھا کہ ہم کورٹس کا احترام کرتے ہیں عزت کرتے ہیں، یک طرفہ انصاف ہے اور غیر جانبدارانہ پالیسیاں ہیں ، الیکشن کیلئے فنڈز دینے کا اور فنڈز کے اجرا کا فیصلہ پارلیمنٹ نے کرنا ہے، پارلیمانی معاملات میں عدلیہ کو مداخلت نہیں کرنی چاہئے۔