اسلام آباد: (ویب ڈیسک) وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت رانا تنویر حسین نے کہا ہے کہ آئین کو قومی نصاب کا حصہ بنا دیا گیا ہے، طلبا کی آئین سے دلچسپی ثابت کرتی ہے کہ ہمارا مستقبل مضبوط ہاتھوں میں ہو گا۔
آئین کی گولڈن جوبلی کے سلسلہ میں ڈائریکٹوریٹ برائے مذہبی تعلیم کے زیر اہتمام مدارس کے بچوں کے درمیان تقریری مقابلہ کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ماضی میں جو ادارے آئین کے تحفظ کے ضامن تھے انہوں نے اس کے ساتھ کھلواڑ کیا۔
یہ بھی پڑھیں: انتخابات فنڈز کی عدم فراہمی، حکم عدولی کے نتائج سب کو معلوم ہیں: سپریم کورٹ
وفاقی وزیر تعلیم نے کہا کہ بچوں کی تقاریر میں جو سوالات اٹھائے گئے ان سے یہ خوشی ہوئی ہے کہ ہماری نوجوان نسل آئین میں دلچسپی رکھتی ہے اور انہیں آئین سے متعلق شعور حاصل ہے۔
انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ ہمارا مستقبل خوشحال، ترقی یافتہ اور باوقار ہو گا، آئین ہمارے حقوق کا تحفظ دینے کے ساتھ ساتھ ہم پر کچھ فرائض بھی عائد کرتا ہے، انہوں نے کہا کہ آئین کا تحفظ ہم سب پر فرض ہے، جو ادارے آئین کے تحفظ کی ضمانت تھے، ماضی میں دیکھا گیا کہ انہوں نے ہی اس کے ساتھ کھلواڑ کیا اور نظریہ ضرورت سامنے لائے۔
یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل کے خلاف درخواستیں سماعت کیلئے مقرر
رانا تنویر حسین نے کہا کہ مدارس کے بچوں نے آئین سے متعلق جس شعور کا مظاہرہ کیا وہ قابل دید ہے، مدارس میں قرآن پاک کی تعلیم کے ساتھ ساتھ دیگر تعلیم بھی ان بچوں کا حق ہے تاکہ وہ زندگی کے تمام شعبوں میں دوسرے بچوں کے شانہ بشانہ آ سکیں۔
انہوں نے کہا کہ آئین کو نصاب کا حصہ بنا دیا گیا ہے تاکہ ہماری نوجوان نسل کو آئین کی اہمیت کا اندازہ ہو اور آئندہ کوئی بھی آئین سے نہ کھیل سکے، مدارس کو قومی دھارے میں لانے کا مقصد ان کی مالی امداد کے ساتھ ساتھ ان کے بچوں کے مستقبل کو محفوظ بنانا بھی ہے، نیوٹیک نے مدارس کے بچوں کو مختلف ہنر کی تربیت دینے کے پروگرام ترتیب دیئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم کی زیر صدارت قانونی ٹیم کا اجلاس، سپریم کورٹ کے نوٹسز پر مشاورت
اس موقع پر وفاقی پارلیمانی سیکرٹری تعلیم زیب جعفر، ڈائریکٹوریٹ آف ریلیجین ایجوکیشن میجر جنرل (ر) غلام قمر کے علاوہ اساتذہ اور طلباء کی ایک بڑی تعداد موجود تھی، تقریب کے اختتام پر تقریری مقابلوں میں نمایاں پوزیشنیں حاصل کرنے والوں میں شیلڈز اور نقد انعامات تقسیم کئے گئے۔