کراچی: (دنیا نیوز) صوبائی وزیر محنت و افرادی قوت سعید غنی نے کہا ہے کہ ملک میں معاشی اور سیاسی بحرانوں کے پیچھے عدالت نظر آتی ہے۔
کراچی میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے سعید غنی نے کہا کہ مردم شماری پر تحفظات ہیں، ہم نے 2017 کی مردم شماری کو تسلیم نہیں کیا، مردم شماری کیلئے دن مزید بڑھائے جائیں، اطلاعات کی بنیاد پر کہہ رہا ہوں اب تک کی مردم شماری صحیح نہیں ہوئی، اگر اب مردم شماری متنازع ہوئی تو صوبوں کا وفاق اور وفاق کا صوبوں پر سے اعتماد ختم ہو جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: صدر عارف علوی پارلیمنٹ کو قانون سازی نہ سکھائیں: شیری رحمان
صوبائی وزیر سندھ نے کہا ہے کہ 11 نشستوں پر 18 اپریل کو الیکشن رکھا گیا ہے، ہماری رائے تھی کہ اگر یہ میئر کے انتخابات سے پہلے ضروری تھے تو دیر کیوں کی، اگر ضروری نہیں تھا تو 27 رمضان کو رکھنے کی کیا ضرورت ہے، الیکشن کمیشن نے غیر ضروری طور پر کئی نتائج روکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ اچھا ہے، اس کی اندر کی صورتحال واضح ہوئی، چیف جسٹس نے فیصلوں اور مداخلت سے جو کیا وہ آئین و قانون کی خلاف ورزی ہے، چیف جسٹس پاکستان کو مستعفی ہونا چاہیے، 4 ججز جنہوں نے اختلاف کیا ہے وہ قابل تعریف ہیں۔