لاہور: (دنیا نیوز) پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ کہا جاتا ہے مسلم لیگ (ن) میں مفاہمت اور مزاحمت میں کنفیوژن دشمن کی طرف سے پھیلائی جاتی ہے، ن لیگ کی جیت اور ہار کے درمیان خوف کی زنجیر حائل ہے، پارٹی میں کچھ لوگ ہیں جو ہم سے اور ہم ان سے ڈر رہے ہیں، مخالفین کو طاقت کا ادراک ہے مگر ہماری اپنی ہی جماعت کو نہیں۔
تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن پنجاب کے زیر اہتمام فیصل آباد ڈویژن کا اجلاس ہوا، اجلاس میں قائد مسلم لیگ ، رانا ثنا اللہ، مریم نواز، پرویز رشید، چودھری شیر علی، اویس لغاری ، عطا تارڑ، عظمی بخاری، سائرہ تارڑ، میاں منان، اکرم انصاری، میاں محمد فاروق، طلال چودھری، نزہت صادق سمیت ایم این ایز،ایم پی ایز اور پارٹی عہدیدار موجود تھے۔
پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب مریم نواز نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج رانا ثناءاللہ صاحب کے چہرے پر میں مسکراہٹ دیکھ رہی ہوں، ایسی مسکراہٹ ان کے چہرے پر پہلے کسی میٹنگ میں نہیں تھی، آج ان کے اپنے ڈویژن کی میٹنگ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ نوازشریف کہتے ہیں آرٹی ایس بند نہ کرو ، کیا یہ بیانیہ ٹھیک جو 2018ء کے الیکشن میں مسلم لیگ(ن) کا جیتا الیکشن آر ٹی ایس بند کرکے ہرایا گیا، کیا نوازشریف کا یہ بیانیہ غلط کہ وہ کہتے ہیں پارلیمنٹ کا احترام کرو، عوام نے جن کو ووٹ دیا ان کو آر ٹی ایس کے ذریعے ہرادیا گیا۔
لیگی نائب صدر کا کہنا تھا کہ نوازشریف جب کہتے ہیں پارلیمنٹ کا احترام کرو تو کیا یہ بیانیہ غلط ہے؟ جب آپ الیکشن میں جائیں تو آپکو کہاجائے وفاداری چھوڑ دیں اور اپنے اوپر لوٹے کا دھبہ لگالیں، اگر آپ ایسا نہیں کرینگے تو آپکو الیکشن ہرادیا جائے گا، اب بیانیوں کا موازنہ کرلیں کونسا درست بیانیہ ہے۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ نوازشریف کا ویژن تھا سی پیک بناﺅ، سرمایہ کاری لاﺅ، ہمسایہ ممالک سے دوستی کرو، منتخب وزیر وزیراعظم کہتا تھاہمیں سرمایہ کاری دو، ہمیں بھیک نہیں چاہیے، آج عمران خان کوئی بیان اٹھالیں وہ بھیک مانگتا نظر آئے گا، دنیا کو کہتا ہے کورونا آیا ہے پاکستان کی مدد کرو، اپنی نالائقی کی وجہ سے معاشی بحران آتا ہے تو دنیا سے ایک ارب اور پچاس کروڑ ڈالر مانگتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ نوازشریف کے بیانیے کی پہلے ہی جیت ہو چکی ہے، قوم کو شعور دلانا لیڈر کے بیانیے کی جیت ہوتی ہے، نوازشریف نے قوم کو بتادیا کہ عوام کے حقوق کیا ہیں، ان کو غصب کون کرتا ہے، یہ ہمیں ہماری لیڈر سے علیحدہ نہیں کر سکتے، جماعت کو نہیں توڑ سکتے، ہماری خدمت کو یہ نظر انداز نہیں کرسکتے۔
لیگی نائب صدر کا کہنا تھا کہ کہاجاتا ہے مسلم لیگ(ن) میں مفاہمت اور مزاحمت میں بڑی کنفیوژن ہے ، یہ کنفیوژن صرف دشمن کی طرف سے پلان کی جاتی ہے، ہمارے بیانیے پر تنقید اس لیے ہوتی ہے کہ بیانیہ صرف مسلم لیگ (ن) کے پاس ہے۔ ن لیگ میں کچھ ایسے لوگ ہیں جو ہم سے اور ہم اُن سے ڈررہے ہیں۔ ن لیگ کی جیت اور ہار کے درمیان خوف کی زنجیر حائل ہے، مخالفین کو طاقت کا ادراک ہے مگر ہماری اپنی ہی جماعت کو نہیں۔