اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان نے نیوزی لینڈ اور انگلینڈ کے دورہ پاکستان کی منسوخی کے معاملے پر بیرونی سازشوں کا پردہ چاک کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق عمران خان نے نیوزی لینڈ اور انگلینڈ کے دورہ کے منسوخی کے بعد سینئر وزراء سے مشاورت کی، ملاقات کے دوران وزیراعظم نے حقائق دنیا کے سامنے لانے کی ہدایت کردی۔
ملاقات کے دوران دونوں ٹیموں کے دوروں کی منسوخی میں بیرونی سازشوں کا پردہ چاک کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید اور وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری کو حقائق سے آگاہ کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ فیک اکاؤنٹس سے ای میلز، فیک نیوز سمیت تمام حقائق سامنے لائیں جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: سکیورٹی خدشات پر نیوزی لینڈ نے پاکستان کیساتھ سیریز یکطرفہ طور پر منسوخ کردی
یاد رہے کہ چند روز قبل نیوزی لینڈ کی کرکٹ بورڈ نے سکیورٹی بہانہ بنا کر دورہ پاکستان منسوخ کر دیا تھا جس کے بعد وفاقی حکومت، ملکی کرکٹرز اور غیر ملکی کرکٹرز نے بھی مایوسی کا اظہار کیا تھا۔
چیئر مین پی سی بی نے اس دورے کی منسوخی کے بعد اعلان کیا تھا کہ معاملہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) میں لے جایا جائے گا۔
گزشتہ روز نیوزی لینڈ کے بعد انگلینڈ کرکٹ ٹیم نے پاکستان کا دورہ منسوخ کر دیا ہے۔
انگلینڈ کرکٹ بورڈ کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا تھا کہ رواں سال کے اوائل میں ہم نے اکتوبر میں ورلڈ کپ کی تیاریوں کے سلسلے میں پاکستان میں دو ٹی20 میچ کھیلنے پر آمادگی ظاہر کی تھی اور اس کے ساتھ ساتھ خواتین ٹیم کے مختصر ٹور کی بھی منظوری دی تھی۔
اس سلسلے میں بتایا گیا کہ انگلش کرکٹ بورڈ نے اس ہفتے کے اختتام پر خواتین اور مردوں کی ٹیموں کے ان اضافی میچز کے حوالے سے اجلاس طلب کیا اور ہم اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ ہم نے ہچکچاہٹ کے ساتھ دونوں ٹیموں کی دورے سے دستبرداری کا فیصلہ کیا ہے۔
بورڈ نے کہا کہ ہمارے کھلاڑیوں اور سپورٹ اسٹاف کی ذہنی اور جسمانی صحت کی نگہداشت ہماری اولین ترجیح ہے اور ہم ہم جن موجودہ حالات سے گزررہے ہیں اس میں یہ مزید اہمیت اختیار کر جاتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: دورہ پاکستان: کرکٹ آسٹریلیا نے بھی فیصلے پر نظرثانی کا عندیہ دیدیا
ان کا کہنا تھا کہ خطے کا سفر کرنے کے حوالے سے بھی کچھ تحفظات ہیں اور ہمارا ماننا ہے کہ اگر ہم یہ دورہ جاری رکھتے ہیں تو اس سے ہمارے کھلاڑیوں پر دباؤ بڑھے گا جو پہلے کووڈ-19 کے پابندیوں کے ماحول سے نمٹنے کی کوششوں میں مصروف ہیں،
بیان میں کہا گیا کہ ہمارے مردوں کے ٹی20 اسکواڈ کے حوالے سے مزید پیچیدہ صورتحال ہے، ہمارا ماننا ہے کہ ان حالات میں دورہ کرنا ٹی20 ورلڈ کپ کی تیاریوں کے سلسلے میں مناسب نہیں جہاں اس ایونٹ میں بہترین کارکردگی دکھانا ہماری اولین ترجیح ہے۔
انگلش کرکٹ بورڈ نے کہا کہ ہم سمجھ سکتے ہیں کہ یہ فیصلہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے لیے مایوس کن ہو گا جو ملک میں بین الاقوامی کرکٹ کی بحالی کے لیے مستقل انتھک کوششوں میں مصروف ہے۔
ان کا کہنا تھا انگلش اینڈ ویلش کرکٹ کی جانب سے گزشتہ دو سیزنز کے دوران مکمل سپورٹ دوستی کا منہ بولتا ثبوت ہے، ہم فیصلے پاکستان کرکٹ پر مرتب ہونے والے اثرات پر بہت معذرت خواہ ہیں اور ہماری اصل توجہ 2022 میں اصل دورے کا وعدہ پورے کرنے پر مرکوز ہے۔
دوسری طرف ٹویٹر پر بیان میں چیئر مین پاکستان کرکٹ بورڈرمیز راجہ نے کہا تھا کہ انگلینڈ کا اپنے کیے گئے وعدے سے پیچھے ہٹنا مایوس کن ہے۔ انگلینڈ اس وقت دستبردار ہوا جب ہمیں زیادہ ضرورت تھی، انشاء اللہ ہم ان حالات سے باہر نکل آئینگے۔
اپنے ٹویٹ میں انہوں نے مزید کہا کہ یہ قومی ٹیم کے لیے ایک ویک اپ کال ہے، جب ہم دنیا کی بہترین ٹیم بنیں گے تو کھیلنے والوں کی لائن لگ جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: نیوزی لینڈ کے بعد انگلینڈ کرکٹ بورڈ نے بھی دورہ پاکستان ختم کر دیا
خیال رہے کہ چند روز قبل کرکٹ آسٹریلیا نے بھی فیصلے پر نظرثانی کا عندیہ دیا تھا۔ کرکٹ آسٹریلیا نے فروری میں پاکستان میں ٹیسٹ سیریز کے لیے کھیلنے آنا ہے۔
ترجمان کرکٹ آسٹریلیا کا کہنا تھا کہ پاکستان میں کرکٹ کی بحالی کے لیے کرکٹ آسٹریلیا پہلے دن سے خواہاں ہے، متعلقہ حکام اور سیکیورٹی ماہرین سے مشاورت کے بعد کسی فیصلے پر پہنچیں گے۔ نیوزی لینڈ کے معاملے سے ہٹ کر کرکٹ آسٹریلیا جلدبازی میں کوئی فیصلہ نہیں کرے گا۔