اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ حکومت ملکی معدنیات کے ذخائر سے بھرپور فائدہ اٹھانے کیلئے جامع حکمتِ عملی بنا رہی ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو معدنی ترقیاتی پروگرام پر اعلی سطح کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں وفاقی وزراء حماد اظہر، اسد عمر، متعلقہ شعبے کے وفاقی اور صوبائی اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔ اجلاس کو معدنی ترقیاتی پروگرام کے نکات اور مجوزہ اقدامات سے آگاہ کیا گیا۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ شعبے کو درپیش مسائل کی نشاندہی کے ساتھ ساتھ قانونی و انتظامی ڈھانچے اور سرمایہ کاری کے مواقع کے فروغ کے ساتھ ساتھ ماحولیاتی تحفظ کو بھی مدنظر رکھ کر پروگرام مرتب کیاجا رہا ہے۔ اجلاس کو ملکی معدنیات کے ذخائر پر بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ ملک میں چٹانی نمک، چونے کا پتھر، جپسم، چینی مٹی، سلیکا ریت اور کئی دوسری صنعتی معدنیات کے ذخائر موجود ہیں، پاکستان میں کرومائٹ، تانبے، سونے، چاندی، لوہے، لیڈ اور زنک کے دھاتی ذخائر بھی موجود ہیں۔ سنگِ مرمر، گرینائٹ اور ریت کے پتھر کے بھی وسیع ذخائر کی موجودگی سے اجلاس کو آگاہ کیا گیا۔
ا جلاس کو بتایا گیا کہ پکھراج، زمرد، روبی، ٹورمالین (ترمری) اور ایکوامیرائن (نیلگوں بلور) جیسے قیمتی پتھر اور کوئلے کے ذخائر بھی وافر مقدار میں موجود ہیں۔ چنیوٹ اور کالا باغ میں لوہے کے ذخائر پر سرمایہ کاری کیلئے حکمتِ عملی حتمی مراحل میں ہے۔ اجلاس کو چاروں صوبوں کے علاوہ گلگت بلتستان میں بھی موجود ممکنہ ذخائر کے بارے میں آگاہ کیا گیا جبکہ شعبے کی ترقی کیلئے تحقیق کے فروغ کیلئے اقدامات بھی پروگرام میں شامل ہوں گے۔
وزیرِ اعظم نے پروگرام کو جلد حتمی شکل دینے کی ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری کی بھرپور صلاحیت موجود ہے، پاکستان قدرتی وسائل سے مالامال ہے اور ان سے فائدہ اٹھانا حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔