اسلام آباد: (دنیا نیوز) اسلام آباد میں تحریک لبیک کے رہنماؤں اور کارکنوں کے خلاف 7 مقدمات درج کر لئے گئے، مقدمات میں پولیس اہلکاروں پر حملے، کارسرکار میں مداخلت اور دہشت گردی کی دفعات شامل ہیں۔
بتایا گیا ہے کہ ساتوں مقدمات پولیس افسران کی مدعیت میں درج کئے گئے ہیں۔ ٹی ایل پی رہنماؤں اور کارکنوں کی گرفتاری کیلئے ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں۔ واضح رہے کہ وزیراعظم ٹی ایل پی پر پابندی کے مسودے کو پہلے ہی منظور کر چکے ہیں۔ وفاقی وزیرداخلہ شیخ رشید کا " دنیا کامران خان کے ساتھ میں" گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پنجاب حکومت کی سفارش پر معاملہ وفاقی کابینہ میں بھیج دیا، کبھی بھی تحریک لبیک کے ساتھ نہیں تھا۔
ٹی ایل پی (تحریک لبیک) کی پرتشدد کارروائیوں میں 2 اہلکار شہید، 580 زخمی ہوئے۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی 30 گاڑیوں کو نقصان پہنچایا گیا، ٹی ایل پی کے 2 ہزار 63 ارکان کو گرفتار کیا گیا، 115 ایف آئی آر کاٹی گئیں۔
خیبر پختونخوا میں پشاور، صوابی اور چارسدہ سے 321 گرفتاریاں عمل میں لائی گئیں، آزاد کشمیر میں 21 پولیس اہلکار زخمی اور 96 کارکن گرفتار کئے گئے۔ لاہور میں زخمی پولیس افسران و اہلکاروں کی تعداد 125 ہو گئی۔ ایک درجن سے زائد انٹی رائیٹ اہلکاروں کے سامان کو بھی آگ لگائی گئی۔