اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزارت داخلہ نے تحریک لبیک پر پابندی سے متعلق سمری تیار کر لی ہے، اس سمری کے مسودے کی منظوری وزیراعظم عمران خان نے دیدی ہے۔
دنیا نیوز ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ سرکلر سمری کے ذریعے تحریک لبیک پر پابندی لگانے کی منظوری دے گی۔ آئندہ 24 گھنٹوں میں یہ اہم فیصلہ کر لیا جائے گا۔
ادھر دنیا نیوز کے پروگرام ‘’دنیا کامران خان کیساتھ’’ میں گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا ہے کہ تحریک لبیک پر پابندی کے معاملے پر تمام لوگ آن بورڈ ہیں۔ یہ فیصلہ سوچ سمجھ کر کیا کیونکہ یہ لوگ دھرنے کی سیاست سے پیچھے نہیں آنا چاہتے۔
شیخ رشید کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت کے کہنے پر تحریک لبیک پر پابندی کا معاملہ وفاقی کابینہ میں بھیج دیا ہے، کل یا پرسوں پابندی لگ جائے گی۔ کابینہ میں چاروں صوبوں کی نمائندگی موجود ہے۔
ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کبھی بھی تحریک لبیک کے ساتھ نہیں تھا، میری کبھی خادم رضوی سے بھی کوئی ملاقات نہیں ہوئی تھی، مسلم لیگ کو اسمبلی میں ترامیم سے میں نے روکا تھا۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ پولیس کے 2 اہلکار شہید جبکہ سینکڑوں زخمی ہوئے۔ پولیس کے لوگوں نے بڑی قربانیاں دیں۔ جی ٹی روڈ، فیض آباد، موٹر ویز کلیئر ہے تاہم کراچی کے ایک دو علاقوں میں مسئلہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ تحریک لبیک کی جانب سے پولیس اہلکاروں کو یرغمال بنا کر نامناسب مطالبہ کیا گیا۔ ہم نے معاملات بہتر کرنے کی بہت کوشش کی لیکن تحریک لبیک باز آنے کو تیار نہیں، اس لئے سب نے پابندی کے معاملے پر اتفاق کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پولیس اوراداروں پرتشدد میں ملوث مجرموں کونشان عبرت بنایا جائیگا: فواد چودھری
وفاقی وزیر فواد چودھری نے کہا ہے کہ حکومت کو بزور طاقت کوئی بلیک میل نہیں کرسکتا۔ پولیس اور اداروں پر تشدد میں ملوث مجرموں کو نشان عبرت بنایا جائیگا۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر کے ذریعے اپنے بیان میں فواد چودھری نے کہا کہ پورے ملک میں تمام اہم شاہراہوں پر ٹریفک روانی سے جاری ہے۔ جتھوں سے ریاست نہ کبھی پہلے بلیک میل ہوئی اور نہ آئندہ ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ جمہوریت میں مختلف حلقوں کو نقطہ نظر کی اجازت ہوتی ہے لیکن پولیس اور سیکورٹی ادارے ہمارا فخر ہیں۔ پوری دنیا میں وردی پہنے افراد ریاست کی عزت اور بقا کی علامت سمجھے جاتے ہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ان کی عزت اور ناموس کا تحفظ ہر شہری پر ایسے ہی لازم ہے جیسے ریاست سے وفاداری کا اصول، جن لوگوں نے یہ اصول پامال کیا وہ قومی مجرم ہیں اور ان سے وہی سلوک ہونا چاہیے۔