فیصل آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان نے سرمایہ کاروں اور تاجروں کو نئے شعبے تلاش کرنے کی ترغیب دیتے ہوئے کہا ہے کہ صرف دھاگا اور آم بیچنے سے ملک ترقی نہیں کرے گا۔
وزیراعظم نے یہ بات فیصل آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ ان کا کہنا تھا کہ صنعتیں چلنے سے روزگار بڑھے گا اور آمدن میں اضافہ ہو گا۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان کے صنعتکاروں کو بھارت اور بنگلا دیش سے مہنگی بجلی مل رہی ہے۔ انڈسٹری کیلئے پیک آور ختم کرکے آدھی قیمت پر بجلی فراہم کر رہے ہیں۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ سابق حکومتوں نے صنعتوں پر کوئی توجہ نہیں دی۔ مشکل حالات کے باوجود صنعتوں کو مراعات دے رہے ہیں۔ صنعتوں کے فروغ سے قرضوں کی ادائیگی میں بھی مدد ملے گی۔
انہوں نے کہا کہ ٹیکسٹائل انڈسٹری کیلئے جامع پیکج لے کر آئے۔ ہمارا مقصد دوسری صنعتوں کو بھی اپنے پاؤں پر کھڑا کرنا ہے۔ اس موقع پر ایک صحافی نے سوال کیا کہ حکومت کے آئندہ کے معاشی منصوبے کیا ہوں گے؟ اس کا جواب دیتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پیسہ صنعتوں سے بنتا ہے، صنعتکاری چلے گی تو ملک آگے بڑھے گا۔
یہ بھی پڑھیں: ایکسپورٹ بڑھنا شروع ہوگئی، حکومت کا کام صنعتکاروں کو سہولتیں فراہم کرنا ہے
اس سے قبل ایک تقریب میں صنتعکاروں سے خطاب میں وزیراعظم نے کہا کہ ہماری ایکسپورٹ بڑھنا شروع ہو گئی ہیں، حکومت کا کام صنعتکاروں کو سہولتیں فراہم کرنا ہے۔ مافیا نے گٹھ جوڑ کر کے چینی کی قیمت بڑھائی، جو جائز منافع کمائے اسے ٹیکس بھی دینا چاہیے۔
انہوں نے کہا فیصل آباد میں ہائیکورٹ کے قیام کے مطالبے سے متفق ہوں، ہائیکورٹ ہر ڈویژن کی سطح پر ہونی چاہیے، جو بلدیاتی نظام لیکر آ رہے ہیں یہ پاکستان کا بہترین بلدیاتی نظام ہوگا۔ پوری دنیا میں ہر شہر کا اپنا میئر ہوتا ہے، اس کا اپنا نظام ہوتا ہے، پوری دنیا میں بڑے شہروں کا میئر اپنی کابینہ بناتا ہے، میئر کے الیکشن براہ راست ہوں گے، ماضی کے تجربات سے سیکھ کر نیا بلدیاتی سسٹم لا رہے ہیں۔
عمران خان کا کہنا تھا حکومت کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ عوام کو سہولتیں فراہم کرے، ایک دن مانچسٹر کہے گا فیصل آباد ہم سے آگے نکل گیا، صوبائی ترقیاتی فنڈز سے شہر ٹھیک نہیں ہوسکتے۔ انہوں نے کہا کرنسی کی قدر گرنے سے مہنگائی آتی ہے، مہنگائی کی وجہ سے ہماری حکومت کو بھی برا بھلا کہا گیا، سابق حکومت نے روپے کی مصنوعی قدر کو بر قرار رکھا، حکومت میں آئے تو 20 ارب ڈالر خسارے کا سامنا تھا، ہمارے باہر کے دوستوں نے مدد کی، دیوالیہ ہونے سے بچ گئے۔
وزیراعظم نے مزید کہا 60ء کی دہائی میں پاکستان ترقی کرتی دنیا میں ایک ماڈل تھا، دبئی کے شیخ چھٹیاں منانے کراچی آتے تھے۔ اس وقت پاکستان ترقی کرتی دنیا میں ایک ماڈل تھا، دنیا پاکستان کی مثال دیتی تھی، پاکستان کا مقام تھا، امریکی صدر استقبال کیلئے آتا تھا اور ادارے بھی مضبوط تھے۔
عمران خان نے کہا کہ جائز طریقے سے نفع کمائیں، چینی مافیا کی طرح منافع نہ کمائیں، جو جائز منافع کمائے اسے ٹیکس بھی دینا چاہیئے، حکومت کاروبار میں آسانیاں پیدا کرنے کیلئے کام کر رہی ہے، چاہتے ہیں زیادہ سے زیادہ روزگار کے مواقع پیدا کریں تاکہ غربت کم ہو، ٹیکنالوجی کو استعمال کر کے انڈسٹری کو ترقی دے رہے ہیں، وزیراعلیٰ پنجاب ٹیکسٹائل سکلز کیلئے اقدامات کریں۔
انہوں نے کہا گزشتہ 6 ماہ میں دنیا ایک مشکل ترین وقت سے گزری، اپنی معاشی ٹیم کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، کورونا کے دوران غریب طبقے کو بچایا، ڈبلیو ایچ او نے پاکستان کی مثال دی ہے۔
اس سے قبل وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا کہنا تھا فیصل آباد پاکستان کا مانچسٹر ہے، فیصل آباد ترقی کرے گا تو پاکستان ترقی کرے گا، کاروبار میں آسانی کیلئے سہولتیں فراہم کر رہے ہیں، پنجاب میں 13 خصوصی اقتصادی زونز پر کام ہو رہا ہے۔