اسلام آباد: (دنیا نیوز) مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے کہا ہے کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کرونا سے نمٹنے کیلئے اضافی اخراجات خسارے میں شامل نہ کرنے پر رضامند ہے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے غیر رسمی بات چیت میں ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے کرونا وائرس کے معاشی اثرات سے نمٹنے کی حکمت عملی کی ذمہ داری سونپی ہے۔ ہم کرونا وائرس کی روک تھام کیلئے آئی ایم ایف سے اہم رعایت حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ کرونا وائرس پر اٹھنے والے اخراجات مالی خسارے میں شامل نہیں ہونگے۔ ایسی حکمت عملی وضع کریں گے کہ معاشی سرگرمیاں متاثر نہ ہوں۔ کوشش ہوگی کہ اشیائے خورونوش کی قلت یا قیمتوں میں اضافہ نہ ہو۔
مشیر خزانہ نے کہا کہ کوشش ہے کہ کرونا وائرس کے باعث بے روزگاری کا خطرہ پیدا نہ ہو۔ کسانوں کو بھی ان کی مصنوعات کا پورا معاوضہ ملتا رہے۔ برآمدات متاثر ہونے کا خدشہ ہوا تو معاہدوں میں توسیع کی کوشش کریں گے۔ پاکستان کی سٹاک مارکیٹ صرف دس سے گیارہ فیصد گری ہے۔
ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ دنیا کی سٹاک مارکیٹوں میں 1 ٹریلین ڈالر کی مندی آئی ہے۔ کرونا کی روک تھام کیلئے مختلف ممالک اور عالمی مالیاتی اداروں سے مالی اور تکنیکی مدد لیں گے، جو ملک اس صورت حال سے نکل رہے ہیں ان سے بھی مدد لی جاسکتی ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہیں بجٹ میں بڑھائی جائیں گی۔ ملازمین کی تنخواہوں میں بجٹ میں مناسب اضافہ کیا جائے گا۔