کراچی: (دنیا نیوز) پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کراچی میں خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعظم تو شہباز شریف کی تنقید تک برداشت نہیں کر سکتے، حکومت کو اپنی سوچ بدلنا پڑے گی۔
بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ جمہوریت پر حملے جاری ہیں، عوام مہنگائی کے سونامی میں ڈوب رہے ہیں، حکومت کی معاشی ٹیم کہاں گئی ؟
کراچی پریس کلب میں میٹ دی پریس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم معاملات پر توجہ نہیں دیتے، وہ تو شہبازشریف کی تنقید تک برداشت نہیں کرسکتے، حکومت کو اپنی سوچ بدلنا پڑے گی۔
اپنے خطاب میں بلاول کا کہنا تھا کہ جمہوری، انسانی اور معاشی حقوق پر کمپرومائز نہیں کرینگے، عوام اور سیاسی جماعتوں کیساتھ ملکر حقوق کا تحفظ کرینگے، ہم نے جمہوری اسپیس حاصل کی وہ انڈرمائن ہوئی، سانحہ اے پی ایس کے بعد ملٹری کورٹ کی اجازت دی تھی، اینف ازاینف، ہم نے اپنی اسپیس واپس لینی ہے، جمہوری پاکستان کو تحفظ بھی دلائیں گے، اگرکوئی ریڈلائن کراس کرے گا تو بھرپور ردعمل دیں گے۔
بلاول بھٹو نے یہ بھی کہا کہ مانتا ہوں ماسٹر پلان پر فوکس کرنا چاہیے، پرانے ماسٹر پلان کے بجائے نئے ماسٹرپلان پر کام کرنا چاہیے، ہمیں عوام نے مینڈیٹ دیا ہے، عوامی حکومت غریبوں کی دکانوں، گھروں کو نہیں توڑ سکتی، جب ایسا دیکھتا ہوں تومجھے دکھ ہوتا ہے۔
اس دوران صحافی نے بلاول بھٹو زرداری سے شادی سے متعلق سوال کیا کہ کیا وہ پہلے شیروانی وزیراعظم کی پہنیں گے یا شادی کی؟ تو بلاول کا کہنا تھا کہ شادی کے حوالے سے اسٹریٹجک پلاننگ جاری ہے، سوچ رہا ہوں کہ ایک شادی کروں یا چار، چاروں صوبوں میں ایک، ایک شادی کرنے کا سوچ رہا ہوں۔