کراچی: (روزنامہ دنیا) سابق صدر پرویز مشرف نے ایک مرتبہ پھر الزام عائد کیا ہے کہ آصف زرداری مجرمانہ ذہنیت کا ایک ایسا سیاستدان ہے جس نے اقتدار کے حصول کے لئے پہلے اپنے سالے مرتضیٰ بھٹو اور بعد میں اپنی بیوی بے نظیر بھٹو کو مروایا۔
دنیا نیوز کے پروگرام ‘‘ آن دی فرنٹ ’’میں کامران شاہد کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 90 کی دہائی میں بے نظیر کے دو ادوار میں آصف زرداری نے اتنے بڑے پیمانے پر کرپشن کی تھی کہ انہیں مسٹر ٹین پرسنٹ کہا جانے لگا تھا ۔انہوں نے کہا کہ زندگی میں دو مرتبہ آصف زرداری سے ملا لیکن کسی بھی طرح کے معاملات طے نہیں ہوئے تھے۔
صدارت سے استعفیٰ دینے کے سوال پر جواب دیتے ہوئے پرویز مشرف نے کہا کہ مواخذے کے سلسلے میں مجھ پر بڑا دباؤ تھا ، اگرچہ حفیظ پیرزادہ اس بات کا یقین دلاچکے تھے کہ میرے خلاف مواخذے کی تحریک ناکام ہوجائے گی لیکن میں نے ایک بے اختیار صدر رہنے کے بجائے مستعفی ہونا مناسب سمجھا۔ کارگل ایڈونچر کے بارے میں انہوں نے کہا کہ بھارت نے اس سلسلے میں امریکی صدر بل کلنٹن سے نواز شریف پر دباؤ ڈلوایا تھا اور میاں صاحب اپنے دورہ امریکا کے دوران امریکی صدر بل کلنٹن کویقین دہانی کروا کر آئے تھے کہ پاکستانی افواج پہلی فرصت میں کارگل سے دستبردار ہو جائے گی۔
پرو یز مشرف نے مزید بتایا کہ میں نے راجہ ظفر الحق اور چوہدری شجاعت کی موجودگی میں کارگل میں پاکستانی پوزیشن کے بارے میں بریفنگ دی تھی لیکن نوا ز شریف اپنے آقاؤں کو خوش کرنے کے لئے کارگل سے دستبردار ہوگئے اور سار الزام مجھ پر دھردیا ۔ وہ مجھے سپیس گوٹ یا قربانی کا بکرا بنانا چاہتے تھے ، پرویز مشرف نے کہا کہ جب انسداد دہشت گردی کی عدالت نے نواز شریف کو سزائے موت سنائی تھی تو وہ سعودی شاہ سلطان سے رو رو کر فریاد کرتے تھے مجھے بچاؤ میری جان بخشی کراؤ،سعودی شاہ نے خود مجھ سے نواز شریف کو جلاوطن کرنے کی درخواست کی تھی ۔ چنانچہ پہلے مرحلے پر نواز شریف کی سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کیا گیا اور پھر عام معافی دے کر ایک تحریری معا ہدہ کے تحت 10 سال کے لئے سعودی عرب جلاوطن کردیا گیا۔
کامران شاہد نے سابق صدر سے دریافت کیا کہ آپ کے پاس پاکستان میں بھی 10 جائیداد ہیں جبکہ برطانیہ میں بھی آپ دو فلیٹ کے مالک ہیں ، اتنی ساری جائیدادیں آپ نے کیسے بنائیں ؟ جس پر پرویز مشرف نے کہا کہ آرمی کے کسی بھی رہائشی منصوبے میں کو رکمانڈر دو پلاٹ خریدنے کا مجاز ہوتا ہے، میں نے بھی یہ 2 پلاٹ خرید کر سرمایہ کاری کی اور جب مارکیٹ میں ان پلاٹوں کے اچھے دام لگے تو انہیں فروخت کر کے چک شہزاد میں ایک فارم ہا ؤس کا پلاٹ خریدا اور ریٹائرمنٹ پر ملنے والے فنڈز سے گھر تعمیر کیا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ فوج سے سبکدوشی پر سابق آرمی چیف کی حیثیت میں فوجی قواعد کے مطابق مجھے ایک کمرشل پلاٹ اور زرعی اراضی بھی ملی تھی جو بدستور میری ملکیت ہے ۔جہاں تک کراچی کے عسکری ہاؤسنگ میں میرے اپارٹمنٹ کا تعلق ہے تو وہ میری والدہ کی ملکیت ہے جو خود بھی سرکاری افسررہیں تھیں۔
لندن فلیٹس کے بارے میں پرویز مشرف نے کہا کہ یہ فلیٹس میں نے اپنے دفاعی لیکچروں سے ہونے والی آمدنی سے خریدے ہیں ۔انہوں نے بتایا کہ گوادر میں نہ تو کوئی پلاٹ خریدا اور نہ کسی کمرشل مارکیٹ میں کوئی سرمایہ کاری کی۔