ایڈیلیڈ: (ویب ڈیسک ) ایک نئی آسٹریلوی تحقیق نے اس بات کی نشاندہی کی ہے کہ میگنیشیم سے بھرپور غذا میں ڈی این اے کو پہنچنے والے نقصان اور مختلف عوارض کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
یونیورسٹی آف ساؤتھ آسٹریلیا کے سائنسدانوں نے 172 درمیانی عمر کے بالغوں کے خون کے نمونوں کی جانچ کی جن میں کم میگنیشیم کی سطح اور ہومو سسٹین نامی جینوٹاکزک امائنو ایسڈ کی زیادہ مقدار کے درمیان مضبوط تعلق پایا گیا۔
یہ زہریلا امتزاج جسم کے جینز کو نقصان پہنچاتا ہے جس سے لوگوں کو الزائمر اور پارکنسنز کی بیماری، معدے کی بیماریوں، کینسر اور ذیابیطس کا زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔
سالم اناج، گہرے سبز پتوں والی سبزیاں، گری دار میوے، پھلیاں اور ڈارک چاکلیٹ سبھی میگنیشیم سے بھرپور غذائیں ہیں جو جسم کو توانائی پیدا کرنے، دانتوں اور ہڈیوں کی تعمیر، بلڈ شوگر اور بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے میں مدد کرتی ہیں، اور اس بات کو یقینی بناتی ہیں کہ دل، پٹھے اور گردے سب اعضا ٹھیک سے افعال انجام دیتے رہیں۔
یونی ایس اے کے مالیکیولر بائیولوجسٹ ڈاکٹر پرامل دیو کا کہنا ہے کہ میگنیشیم کی کم مقدار (300 ملی گرام فی دن سے کم) بہت سی بیماریوں کا خطرہ بڑھا سکتی ہے لیکن ڈی این اے کو پہنچنے والے نقصان کو روکنے میں اس کے کردار کا اب تک انسانوں میں مکمل مطالعہ نہیں کیا گیا تھا۔