نیویارک : (ویب ڈیسک ) مچھلی کو انسانی دل، دماغ ، نظام انہضام اور آنکھوں کی بیماری سمیت وٹامن ڈی میں مددگار غذا سمجھا جاتا ہے ، تاہم ایک حالیہ تحقیق سے اس کے ایک اور فائدے کا انکشاف ہوا ہے۔
امریکی ماہرین کی جانب سے کی جانے والی ایک حالیہ تحقیق میں یہ بتایا گیا ہے کہ گردوں کی بیماری میں مبتلا افراد کیلئے مچھلی کھانا بے حد فائدہ مند ہے ۔
طبی جریدے میں شائع تحقیق کے مطابق امریکی ماہرین نے ’اومیگا تھری ‘ یا عام الفاظ میں مچھلیوں کی مختلف اقسام کا انسان کے گردوں کی بیماری پر اثرات جانچنے کے لیے تحقیق کی گئی ، اس تحقیق کے دوران ماہرین نے دنیا بھر کے 12 ممالک میں ہونے والی 19 مختلف تحقیقات کا جائزہ لیا۔
ماہرین کی جانب سے ان تحقیقات میں شامل 26 ہزار کے قریب افراد کے ڈیٹا کا جائزہ لیا گیا ان رضاکاروں سے 11 سال تک تحقیقات کی گئی تھی اور اب ان کی صحت کا 11 سال بعد دوبارہ جائزہ لیا گیا۔
ماہرین تحقیقات میں اس نتیجے پر پہنچے کہ مجموعی طور پر سمندری مخلوق یعنی مچھلیوں کی مختلف اقسام پر مبنی غذائیں کھانے والے افراد میں گردوں کی بیماریاں کم ہوتی ہیں جبکہ گردوں کے پرانے یا شدید مرض کا شکار افراد کیلئے مچھلی کھانا انتہائی سود مند ثابت ہوتا ہے ۔
ماہرین نے بتایا کہ ڈیٹا سے معلوم ہوا کہ جن افراد نے سبزیوں اور پھلوں سے ’اومیگا تھری‘ وٹامن حاصل کی ، ان کے گردوں کی بیماری پر کوئی فرق نہیں پڑا جب کہ مچھلیاں کھانے والے افراد میں بیماری نمایاں طور پر کمی سامنے آئی ۔
تحقیق کے مطابق جو افراد یومیہ مچھلیوں پر مبنی غذا کھاتے رہے، ان کی گردوں کی بیماری 8 فیصد کمی ہوئی جبکہ جن رضاکاروں نے مچھلیوں سے تیار زیادہ غذائیں کھائیں ان کی شدید گردوں کی بیماری 13 فیصد تک ہوگئی۔
ماہرین نے بتایا کہ مچھلیاں کھانے سے گردوں کے امراض پیدا ہونے سے بھی محفوظ رہا جا سکتا ہے جبکہ ماہرین کا ماننا ہے کہ گردوں کی صحت کے لیے لوگوں کو مختلف اقسام کی مچھلیاں کھانی چاہئیے۔