لاہور: (سپیشل فیچر) کہتے ہیں کہ دنیا بھر میں مصالحوں کی ایک سو سے زائد اقسام پائی جاتی ہیں۔ اتنی بڑی تعداد میں مصالحے کھانوں کو لذیذ بنانے کے لئے موجود ہیں لیکن کسی خاص مصالحے یا سبزی کی کھوج میں نکلنا ضروری نہیں ہے۔
قریبی دکان سے چند بہترین خوبیوں کے حامل مصالحہ جات اور سبزیاں مل جائیں گے۔ انہیں استعمال کرتے وقت سب سے ضروری بات مقدار کو اعتدال پر رکھنا ہے ،زبان کے ذائقے کی خاطر مقدار میں کمی پیشی اچھی بات نہیں ۔یہ کئی اہم کیمیکلز کا خزانہ ہیں جنہیں دن بھر میں ایک حد سے زیادہ نہیں کھانا چاہئے ، کھانا زیادہ کھانے یا مصالحے تیز رکھنے کی صورت میں یہ کیمیکلز بھی زیادہ مقدار میں پیٹ میں چلے جاتے ہیں، جن کا نقصان ہو سکتا ہے۔
یہ درست بات ہے کہ ہم ان سب سے آشنا نہیں ہیں لیکن جن مصالحوں اور سبزیوں کو ہم روزانہ استعمال کرتے ہیں ان کی خوبیوں سے بھی زیادہ واقف نہیں ہیں،اکثر لوگ سمجھتے ہیں کہ یہ صرف کھانوں کو مزے دار بنانے کے کام آتے ہیں ، یہ بات ٹھیک ہے لیکن یہ ہماری صحت کے بھی محافظ ہیں۔ان میں پائے جانے والے کئی اہم اجزاء ہماری صحت کیلئے ناگزیر ہیں۔
یہ آکسیڈنٹس کی فراہمی کا اچھا ذریعہ بھی ہیں۔ جان ہاپکنس یونیورسٹی ‘‘ میں ڈاکٹر آف سائنس کی حیثیت سے منسلک ریسرچ سکالر ڈایانے وزدھم( Diane Vizthum) نے حال ہی میں ایک مضمون میں لکھا ہے کہ کئی مصالحے طبی خصوصیات کے حامل ہیں، علاج معالجے میں ان کی اہمیت سے انکار ناممکن ہے۔مزید خوبیوں سے دنیا اب بہتر طور پر واقف ہو رہی ہے‘‘۔
دارچینی
ایک درخت سے حاصل کی جانے والی دار چینی کے درجنوں فوائد ہیں،سب سے اہم ہائی بلڈ پریشر میں کمی ہے، دار چینی خون کے دبائو میں کمی لا کر انسانی صحت کی حفاظت کرتی ہے۔یہ سبزیوں سے لے کر گوشت سمیت میں ہر چیز میں استعمال کی جا سکتی ہے۔ چینی سے پرہیز کرنے والے دار چینی کی معمولی سی مقدار استعمال کر کے چائے کو مزے دار بنا سکتے ہیں۔جدید تحقیق سے یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ دار چینی شوگر ٹائپ ٹو کو کنٹرول اور خون میں کلسٹرول اور ٹرائی گلسرائیڈ‘‘ نامی کیمیکل کی مقدار کو بھی مناسب سطح پر لانے میں مدد دیتی ہے۔ شوگر اور دل کے مریضوں کو دار چینی کامناسب استعمال ضرور کرنا چاہئے۔
ہلدی
ہلدی کے طبی استعمال سے ہماری خواتین اچھی طرح واقف ہیں۔ بیماریوں کا ایک اہم سبب سوجن ہے۔ ہلدی ہر قسم کی سوجن (خواہ دماغ میں ہو یا جسم میں) پر قابو پا کر بیماریوں میں کمی کا سبب بنتی ہے اسی لئے ہلدی کو اب کئی ممالک میں سپر فوڈ‘‘ کا درجہ مل گیاہے۔کئی ممالک میں اس کی ایک خاص مقدار الزائمر اور ڈپریشن میں کمی کے لئے استعمال کی جا رہی ہے۔ ایک چھوٹی تحقیق میں معلوم ہوا کہ 18 مہینے تک ہلدی کھانے والے بچوں کی یادداشت دوسرے بچوں کی بہ نسبت بہتر تھی ،یہ بچے زیادہ متحرک پائے گئے۔ اس پر مزید تحقیق ہونا باقی ہے۔ آرتھرائٹس کی سوجن میں کمی کے لئے بھی یہ استعمال کی جاتی ہے، کئی ممالک میں ڈاکٹر اس کا استعمال کروا رہے ہیں۔ حیوانات پر تحقیق سے یہ سرطان کے علاج میں مفید پائی گئی ۔ جانس ہاپکنس ‘‘ کی ایک تحقیق میں کیمو تھراپی کے ساتھ ہلدی استعمال کرنے کا تجربہ فائدہ مند ثابت ہوا۔
ادرک
ادرک کئی ہزار برس سے ایشیائی ممالک میں پیٹ کی خرابی ، متلی اوراسہال کے علاج میں استعمال کی جا رہی ہے۔افادیت کے پیش نظر امریکہ میں ادرک کے کیپسولز ، کینڈیز، چائے اور لولی پاپس اور بعض ممالک میں ادرک والے شربت بھی عام ہورہے ہیں۔ یہ پوڈر اور سرپ کی صورت میں بھی مل رہی ہے۔
لہسن
لہسن کا استعمال جسم میں دل کے دورے کا سبب بننے والی تبدیلیوں کو روکتا ہے ۔عمر بڑھنے کے ساتھ ساتھ خون کی نالیاں سخت ہونا شروع ہو جاتی ہیں۔یہ قدرتی عمل ہے، اس میں بہت زیادہ گھبرانے کی ضرورت اس لئے نہیں ہے کہ ہم چند ایک احتیاطوں پر عمل کرکے خون کو نالیوں کو صحت مند رکھ سکتے ہیں۔ سگریٹ نوشی، ہائی بلڈ پریشر اور کلسٹرول کی زیادتی اس کیفیت کو مزید خراب کر سکتی ہے، ان سے پرہیز کرنے سے ہم زیادہ دیر تک صحت مند رہ سکتے ہیں۔ لہسن کی قلیل سی مقدارکلسٹرول اور ٹرائی گلسرائیڈز کو کنٹرول کرنے میں مدد دیتی ہے۔
لال مرچ
لال مرچ منہ کو جلا‘‘ دیتی ہے،انسان چینی ، چینی پکارتا رہ جاتا ہے ، اس کے طبی فوائد بھی کم نہیں ہیں۔کئی ممالک میں اسے آرتھرائٹس اور شوگر کے زخموں کا درد کم کرنے کے لئے بھی استعمال کیا جاتاہے۔ یہ دماغ کو بھیجے جانے والے درد کے سگنلز کی تعداد کو کم کرکے درد کی شدت میں کمی کا سبب بنتی ہے۔