لندن(روزنامہ دنیا) برطانوی محکمہ صحت کے ماہرین کے مطابق اگر کسی مریض کو چوبیس گھنٹوں تک 1 یا 3 یا پھر اس سے زیادہ گھنٹوں تک کھانسی کے دورے کا سامنا ہو تو ممکنہ طور پر یہ کورونا کی علامت ہوسکتی ہے۔
مانچسٹر یونیورسٹی کے نظام تنفس کے پروفیسر جیکی سمتھ کا کہنا ہے کہ موسمی تبدیلی کے دوران کھانسی ایک سنگین مسئلہ ہے ، اگر کھانسی ایک دن رہنے کے بعد اگلے دن ختم ہوجائے تو ٹھیک ہے ، اگر کھانسی کا نہ رکنے والا سلسلہ چل پڑا ہے تو ایسی صورت کورونا کی ہوسکتی ہے۔
کنگز لندن کالج کے جینیاتی امراض کے پروفیسر ٹم سپیکٹر نے کہا کہ اگر کسی کی ناک بہہ رہی ہے ، گلے کے غدود پھول گئے اور چھینکیں آرہی ہیں تو وہ کورونا کا شکار نہیں ہے ۔